مسئلہ. کسى بات کى شرط باندھنا جائز نہیں جیسے کوئى کہے سیر بھر مٹھائى کھا جاؤ تو ہم ایک روپیہ دیں گے اور اگر نہ کھا سکے تو ایک روپیہ ہم تم سے لیں گے غرض جب دونوں طرف سے شرط ہو تو جائز نہیں البتہ اگر ایک ہى طرف سے ہو تو درست ہے.
مسئلہ. جب کوئى دو آدمى چپکے چپکے باتیں کرتے ہوں تو ان کے پاس نہ جانا چاہیے. چھپ کران کو سننا بڑا گناہ ہے. حدیث شریف میں آیا ہے جو کوئى دوسروں کى بات کى طرف کان لگائے اور ان کو ناگوار ہو تو قیامت کے دن اس کے کان میں گرم گرم سیسہ د-الاجائے گا اس سے معلوم ہوا کہ بیاہ شادى میں دولہا دلہن کى باتیں سننا دیکھنا بہت بڑا گناہ ہے.
مسئلہ. شوہر کے ساتھ جو باتیں ہوئى ہوں جو کچھ معاملہ پیش آیا ہو کسى اور سے کہنا بڑا گناہ ہے. حدیث میں آیا ہے کہ ان بھیدوں کے بتلانے والے پر سب سے زیادہ اللہ تعالى کا غصہ اور غضب ہوتا ہے.
مسئلہ. اسى طرح کسى کے ساتھ ہنسى اور چہل کرنا کہ اس کو ناگوار ہو یا تکلیف ہو درست نہیں. آدمى وہیں تک گدگدائے جہاں تک ہنسى آئے.
مسئلہ. مصلحت کے وقت موت کى تمنا کرنا اپنے کو کوسنا درست نہیں.
مسئلہ. پچیسى، چوسر، تاش وغیرہ کھلینا درست نہیں اور اگر بازى بدہ کر کھیلے تو یہ صریح جوا اور حرام ہے.
مسئلہ. جب لڑکا لڑکى دس برس کے ہو جائیں تو لڑکوں کو ماں بہن بھائى وغیرہ کے پاس اور لڑکیوں کو بھائى اور باپ کے پاس لٹانا درست نہیں. البتہ لڑکا اگر باپ کے پاس اور لڑکى ماں کے پاس لیٹے تو جائز ہے.