مسئلہ. خدا کے سوا اور کسى کى قسم کھانے سے قسم نہیں ہوتى جیسے رسول اللہ کى قسم کعبہ کى قسم اپنى آنکھوں کى قسم اپنى جوانى کى قسم اپنے ہاتھ پیروں کى قسم اپنے باپ کى قسم اپنے بچے کى قسم اپنے پیاروں کى قسم تمہارے سر کى قسم تمہارى جان کى قسم تمہارى قسم اپنى قسم اس طرح قسم کھاکے پھر اس کے خلاف کرے تو کفارہ نہ دینا پڑے گا. لیکن اللہ تعالى کے سوا کسى اور کى قسم کھانا بڑا گناہ ہے. حدیث شریف میں اس کى بڑى ممانعت آئى ہے. اللہ کو چھوڑ کر اور کسى کى قسم کھانا شرک کى بات ہے اس سے بہت بچنا چاہیے.
مسئلہ. کسى نے کہا تیرے گھر کا کھانا مجھ پر حرام ہے یا یوں کہا فلانى چیز میں نے اپنے اوپر حرام کر لى تو اس کہنے سے وہ چیز حرام نہیں ہوئى لیکن یہ قسم ہو گئى اب اگر کھائے گى تو کفارہ دینا پڑے گا.
مسئلہ. کسى دوسرے کى قسم دلانے سے قسم نہیں ہوتى جیسے کسى نے تم سے کہا تمہیں خدا کى قسم یہ کام ضرور کرو تو یہ قسم نہیں ہوئى اس کے خلاف کرنا درست ہے.
مسئلہ. قسم کھا کر اس کے ساتھ ہى انشاء اللہ کا لفظ کہہ دیا جیسے کوئى اس طرح کہے خدا کى قسم فلانا کام انشاء اللہ نہ کروں گى تو قسم نہیں ہوئى.