ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ارشاد : اگر ایسی برکت کا شیخ ہو جس کی بیعت ہی سے اصلاح کا اہتمام ہوجائے وہ اگر کوئی شرط نہ لگائے تو اس کو زیبا ہے اور اس بات میں حضرت کی نیت بڑی اچھی تھی میں نے ایسا متواضع شیخ نہیں دیکھا فرمایا کرتے تھے ۔ بیعت ایک مصافحہ ہے جانبین سے میری نیت یہ ہے کہ قیامت کے روز ہم دونوں میں سے جس پر رحم ہو جائے گا وہ دوسرے کو اپنے ساتھ لے جاگے کیونکہ موافق ،، سبقت رحمتی علی غضبی ،، مرحوم ہی مغضوب کو لیجائے گا ۔ حضرت کی وہ نیت تھی مرید سے جو مرید کی ہونا چاہئے پیر سے ۔ پر شخص کے ساتھ یہ گمان کہ شاید اسی سے کام چل جائے یہ حالت تھی تواضع کی دیکھنے کی چیزیں یہ ہیں نہ کرامت بڑی کرامت تو یہ ہے کہ ان سے گمراہوں کو ہدایت ہوتی تھی اور بڑی کرامت یہ ہے جس کا ہر وقت مرید شاہ کرتا ہے کہ کیا تھا کیا ہوگیا ۔ شعر گر تو سنگ خارہ مرمر شوی ٭ چوں بصاحب دل رسی گوہرشوی اس کے اکسیر ہونے میں کیا شک ہے جو تانبے سے سونا بنائے بزرگی کی دلیل اس سے بڑھ اور کیا ہوگی ۔ فقط ۔ ارشاد : اگر کسی کا تعلق (نوکری وغیرہ کا ) ناجائز بھی ہو تب بھی اس کو قائم رکھے مگر فکر میں رہے اس سے نکلنے کی اور نوکری چھوڑ دینے میں بعض اوقات پریشانی سے دور تک نوبت پہنچ جاتی ہے برے خیالات قلب میں پیدا ہونے لگتے ہیں کہ ان کے کفر تک نوبت ہوتی ہے ۔ مثلا اللہ میاں کی شکایت ۔ امام مالک کی خدمت میں ایک بزرگ نے لکھا کہ ہم نے سنا ہے کہ آپ عمدہ کپڑے پہنتے ہیں بزرگوں کی کیا شان ہوتی ہے حدیثیں موجود تھیں اگر چاہتے تو ثابت کردیتے مگر یہ فرمایا نعم نفعل ونستغفر یعنی ہم کرتے ہیں اور اپنے کو گنہگارسمجھ کر استغفار کرتے ہیں کوئی تاویل نہیں کی خطا وار ٹھہرا کر کہا کہ ہم مبتلا ہیں کیا عجیب وغیرب جواب ہے فقط ۔ واقعہ : ایک صاحب ایک تھان سنگی کا ہدیہ میں لائے اور ایک تھان حضرت والا اس سے ایک روز قبل خرید چکے تھے کہ جس کو دونوں گھروں میں نصفا نصف کردیا جاتا چونکہ دوسرا تھان آگیا تو اب ایک ایک تھان پورا دونوں گھروں میں تقسیم ہوسکتا تھا حضرت نے یہاں تک احتیاط کی کہ تھان والے مبصر بھی تھے ان کو دونوں تھان دکھائے اور کہا کہ ان دونوں تھانوں میں کوئی کم قیمت تو نہیں ۔ اگر برابر ہوں قیمت میں توخیر دونوں جگہ برابر ہوجائے گی ورنہ جس طرف کمی ہوگی پوری کردی