ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
وعدہ فرمالیا دو چار آنے دینے کا اس نے کہا کہ دو حرف تصدیق کیلئے بھی لکھ دیجئے کہ یہ شخص عیسائی سے مسلمان ہوا اس پر فرمایا ۔ ارشاد : ہمارے یہاں تعلیم ہے کہ جو خوشی سے کلمہ پڑھ دے بس وہ مسلمان ہوگیا اس لئے جہاں لوگ شبہ کریں آپ کلمہ پڑگ دیجئے ۔ واقعہ : ایک صاحب مقیم مدرسہ تھانہ بھون کا ذکر ہوا کہ وہ تداوی نہیں کرتے اس پر فرمایا ۔ ارشاد : میں نے کہا کہ کیا دلیل ہے آپ کے پاس ترک تداوی پر انہوں نے اس کا کوئی شافی جواب نہیں دیا میں نے کہا کہ اس میں ( تداوی میں ) اظہار عبدیت ہے حق تعالٰی کے سامنے جناب رسول اللہ صل علیہ کا معمول اور آپ کی عادت مستمر تداوی ہی تھی ۔ کسی عارض کی وجہ سے ترک ہوا تو وہ اور بات ہے اور وہ صاحب بیجدہ مجاہدہ کرتے ہیں ۔ غذا دونوں وقت نہیں کھاتے میں کہتا ہوں خوب کھایئے دونوں وقت نہ کھانے کے کیا معنی ۔ نفس مزدور ہے خوب دو ۔ اور خوب کام لو ۔ ہاں اگر شیخ کسی حالت میں تجویز کرے تو اور بات ہے ۔ گفتگو یہ ہے کہ اصل طریقہ کیا ہے ۔ میں یہ بھی کہتا ہوں کہ کسی کے کم کھانے سے کیا بہت جمع ہوجائے گا ۔ خداکے یہاں اور کیا وہ خیر خواہ ہوں میں شمار ہونے لگے گا ۔ بات یہ ہے کہ معاملہ خدا کے ساتھ درست ہونا چاہئے ۔ خوب کھایا کرو پیا کرو ان باتوں سے ضعف ہوجاتا ہے ۔ اور ایک طرح کا دعوی پیدا ہوجاتا ہے بڑی خرابی ہے بعض دفعہ یوں سمجھنے لگتے ہیں کہ ہم بڑے عابد ہیں بڑے بزرگ ہیں فقط ۔ ارشاد : مجھ کو تعبیر میں گود جو در حقیقت مجانب اللہ خواب ہی ہوتا ہے اس کی تعبیر اکثر ذہن میں آہی جاتی ہے میں سمجھتا ہوں کہ یہ خواب ہے خواب کی شان ہی دوسری ہے وہ ایک شعبہ اور جزو ہے اجزائے نبوت سے حضور صل اللہ بعد نماز صبح دریافت فرماتے کہ تم میں سے کسی نے خواب دیکھا ہے رات کو جیسا کہ حدیث میں ہے وہ خواب تھے آپ خیالات کو نہ پوچھتے تھے خدائے تعالٰی نے صحابہ کو تقوٰی طہارت دیا تھا ۔ ان کے خواب ہوتے تھے اگر حضور صل اللہ علیہ وسلم اس وقت ہوتے تو ہم سے تھوڑا ہی پوچھتے ۔ ہمارے خواب ہی کیا ہیں پھر مناسبت پر اس کا مدار ہے بزرگی کی دلیل نہیں ۔ مولانا ظفر حسین صاحب کو ساری عمر آرزو ہی رہی کہ زیارت نبوی سے مشرف ہوں ۔ بعض کی معمولی حالت ہوتی ہے مگر ان کو کثرت سے زیادہ ہوتی ہے ۔ مناسبت کی بات ہے اس پر مدار قرب کا تھوڑا ہی ہے ۔ ایک دفعہ مولوی ظفر حسین صاحب اس زیارت نہ ہونے پر رنجیدہ ہونے لگے ۔