ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
غرض یہ بات دیکھنے میں تو ذراسی ہے مگر بڑے مصالح اس میں مخفی ہیں جن کا تجربہ عین وقت پر ہوسکتا ہے ۔ انتظام : مجھ سے حضرت نے فرمایا کہ آپ کو یہاں کے ڈاک خانہ کا موقع دیکھ لینا چاہیے نہ معلوم کس وقت ضرورت پڑجائے ۔ ملفوظات واقعہ : ایک صاحب نے بیان کیا کہ فلاں جگہ کے لوگ جناب کے تشریف لانے اور وعظ کے بہت مشتاق ہیں ۔ ارشاد : وہ تو خط تک روانہ نہیں کرتے پھر میں میں کیسے سمجھوں کہ ان کو اشتیاق ہے خط سے ایک تعلق رہتا ہے طرفین میں ۔ المکتوب نصف الملاقات سچا مقولہ ہے یہ بات تو ضرور ہے کہ اگر خط نہ آئے تو میرا کام ہلکا رہے جواب دینا نہ پڑے یہ تو میرا فائدہ ہےمگر خط نہ آنے سے یہ کیسے معلوم ہوکہ ان کو محبت ہے صرف مختصر لکھ دیا کر جس سے اشتیاق معلوم ہو طول نہ دیں ۔ اس صورت میں میرا کام بھی ہلکا رہے ۔ اور ان کا اشتیاق بھی معلوم ہو ۔ واقعہ : جس روز میں کانپور پہنچا بعد ظہر مجمع مستورات میں وعظ ہوا اس کا نام ،، خیرالاثاث لللاناث ،، ہے ۔ بعد واپس آنے کے وعظ سے معلوم ہوا کہ ایک لڑکی کو اس کی مان چھوڑ کر چلی گئی ہے ۔ ارو وہ رور رہی ہے ۔ تھوڑی دیر میں خبر آئی کہ اس کی ماں دوسرے گھر میں چلی گئی تھی ۔ آگئی ۔ ارشاد : کیا اس کا انتظام نہیں ہوسکتا تھا خواہ مخواہ لڑکی کو اور دوسرے لوگوں کو پریشان کیا عورتوں احتیاط نہیں ہان ان کو عین مصیبت میں رونا تو آتا ہے مگر انتظام نہیں ۔ اگر اس کی مان دوسرے مکان میں گئی تھی تو کچھ انتظام تو کرجاتی ۔ کیونکہ بے خبری میں لڑکی کے نکل جانے اورکھوئے جانے کا احتمال بعید تو نہیں ۔ یہ مستورات ابن الوقت ہیں جو کچھ وقت پر پیش آگیا بھگت لیا ۔ ان کو کم ازکم اتنا تو چاہیے کہ اپنے ہوشیار بچوں کو باپ کا نام اور مختصر پتہ لکھ دیا کریں ۔ مولانا محمد یعقوب صاحب اپنے گھر کے ایک بچے سے پوچھ رہے تھے کہ تیرے باٌپ کا نام کیا ، تیرے داد کا کیا نام میں نے عرض کیا کہ حضرت اس سے کیا فائدہ فرمایا اگر گم ہوگیا تو بتلا تو دیگا ۔ کہ میں کون ہوں ورنہ یوں کہے گا میں ابا کا ہوں ( پھر حضرت نے فرمایا ) بچوں کی پوری نگرانی ہونی چاہیے ۔ واقعہ : ایک صاحب کے یہان جو مخلصیں میں سے تھے کھانا کھانے گئے جس موقعہ پر کھانا