تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مرد کو اتنا سخت مزاج نہ ہونا چاہیے کہ عورت کی ذراسی بدتمیزی پر غصہ کیا کرے بعض دفعہ تو مرد کی سختی اور تندمزاجی کی وجوہات ایسی ہوتی ہیں جن میں عورت کے کچھ اختیار کو بھی دخل ہے۔ اور کبھی غیر اختیاری باتوں پر بھی غصہ کیا جاتا ہے یہ تو نہایت غلطی ہے۔ مثلاً بعض لوگ بیوی سے کہتے ہیں کہ کم بخت! تیرے کبھی اولادہی نہیں ہوتی تو اس میں وہ بے چاری کیا کرے۔ اولاد کا ہونا اس کے اختیار میں تھوڑی ہے۔ بعض دفعہ بادشاہوں کی اولاد نہیں ہوتی حالاں کہ وہ ہرقسم کی مقوی غذائیں اور محبل (حمل والی) دوائیں بھی استعمال کرتے ہیں مگر پھر بھی خاک نہیں ہوتا یہ تو محض خدا تعالیٰ کے قضیہ اور اختیار ات کی بات ہے اس میں عورتوں کا کیا قصور، بلکہ اطباء سے پوچھو شاید وہ آپ کا ہی قصور بتلائیں۔صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہونے پر ناراضگی اور غصہ : بعض مردوں کو ہم نے دیکھا ہے کہ وہ بیوی سے اس بات پر خفا ہوتے ہیں کہ کم بخت! تیرے تولڑکیاں ہی لڑکیاں ہوتی ہیں۔ سواول تو اس میں اس (بے چاری) کی کیا خطاء ہے دوسرے یہ ناگواری کی بات بھی نہیں۔ حضرت! آپ کو خوب یادہوگا کہ حضرت خضر علیہ السلام نے جس لڑکے کو قتل کردیاتھا (جس کا قصہ قرآن پاک میں سورہ کہف میں مذکو رہے) اس کے لیے اور اس کے والدین کے لیے مصلحت بھی تھی۔ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ اس لڑکے کے قتل ہونے کے بعد حق تعالیٰ نے اس کے والدین کو ایک لڑکی دی تھی جس کی اولاد میں انبیاء ہوئے۔ تو بتلایئے اگر آپ کا لڑکا ہوتا اور ویسا ہی ہوتا جیسا وہ لڑکا تھا جسے حضرت خضر علیہ السلام نے مارڈ الاتھا تو آپ کیا کرلیتے۔ یہ خدا کی بڑی مصلحت ہے کہ اس نے آپ کو لڑکیاں ہی لڑکیاں دیں، کیوں کہ عموماً خاندان کو بدنام نہیں کیا کرتیں اور والدین کی اطاعت بھی خوب کیا کرتی ہیں اور لڑکے تو آج کل ایسے خود سر (آزاد) ہوتے ہیں کہ خدا کی پناہ ان کے ہونے سے تونہ ہونا ہی بھلاتھا۔ اور جس کو اللہ تعالیٰ کچھ بھی اولاد نہ دیں نہ لڑکی نہ لڑکا اس کے لیے یہی مصلحت ہے، کیوں کہ وہ بندوں کی مصلحتوں کو ان سے زیادہ جانتے ہیں۔ دیکھئے! آج ایک شخص بے فکری سے دین کے کام میں لگا ہوا ہے، کیوں کہ اس کے اولاد نہیں اب اگر اس کے اولاد ہوجائے تو کیا خبر ہے اس وقت یہ بے فکری رہے یانہ رہے اولاد کے ساتھ ہزاروں فکریں لگی ہوئی ہیں آج کسی کے کان میں درد ہے کسی کے پیٹ میں دردہے، کوئی گرپڑا، کوئی گم ہوگیا ہے اور ماں باپ پریشان ہیں تو ممکن ہے خدا نے اس کو اسی لیے اولاد نہ دی ہوکہ وہ اس کو آزادر کھنا چاہتے ہوں۔