تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اپنوں سے معاملہ نہ کرنے میں عافیت ہے : فرمایا مشہورتویہ ہے کہ تعاملواکالا جانب وتعاشروا کا لاخوان ’’اپنوں سے معاملہ کرو اجنبیوں کی طرح اور معاشرت (برتاؤ) کرو بھائیوں کی طرح۔ ‘‘ لیکن آج کل چوں کہ یہ مشکل ہے کہ اخوان (اپنوں اور بھائیوں ) کے ساتھ معاملہ تو ہومگر اجنبیوں کا سا۔ اس لیے میں نے تر میم کی ہے۔ یعنی: تعاملوا مع الاجانب وتعاشروا مع الاخوان ’’معاملہ کرو اجبنیوں کے ساتھ اور معاشرت کرو بھائیوں کے ساتھ۔ ‘‘ یعنی معاملہ اخوان (اپنوں ) کے ساتھ معاملہ بھی نہ کرو۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ اپنوں کے ساتھ معاملہ کرنے میں خرابی ہوتی ہے۔ (تعلقات بگڑتے ہیں۔ نا انصافیاں ہوتی ہیں ) اور نقصان بھی اٹھا ناپڑتا ہے۔ (ملفوظات اشرفیہ، (حسن العزیز۵۹۵) (کسی کے ساتھ احسان کرنے یاصدقہ کرنے میں ) بھی۔ ض ض ضباب نمبر ۸ گھر یلو ذمہ داریاں گھر کی ذمہ داری عورتوں پر ہے : حدیث پاک میں ہے: المرأۃ راعیۃ علی بیت زوجھا وولدہ وھی مسؤلۃ عنھم ’’عورت سے متعلق شوہر کا گھرہوتا ہے اور اس کے بال بچے ہوتے میں ان میں اس کو اختیا ر دیا گیا ہے اور ان کے متعلق اس سے دریافت کیا جائے گا کہ تم نے شوہرکے گھر اور اولا دکیساتھ کیا برتاؤکیا۔ ‘‘ (۱) بعض عورتیں گھر کا کا م نہیں کرتیں، گھر کی نگرانی نہیں کرتیں۔ حدیث میں ہے کہ