تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
توڑدینا اور فوراً جاکر ان کی خبر گیری کرنا ضروری سمجھا۔ حدیث میں آتا ہے کہ ایک بارحضور ﷺ خطبہ فرمارہے تھے کہ حضرات حسنین ؓ میں سے کوئی صاحب زادے مسجد میں آگئے اس وقت وہ چھوٹے بچے تھے چلتے ہوئے لڑکھڑاتے تھے (گرنے کا خطرہ تھا) توحضور اکرم ﷺ نے خطبہ چھوڑکردورہی سے گودسے اٹھالیا۔ حالاں کہ خطبہ صلوٰۃ کے حکم میں ہے۔ یعنی خطبہ کا وہی حکم ہے جو نماز کا ہے جو بغیر کسی سخت عذرکے قطع نہیں ہوسکتا تو جب حضور اکرم ﷺ نے نواسوں کے لیے خطبہ توڑ دیاتو میں کیا چیز تھا کہ اتنے بڑے حادثے کے وقت سنتوں کی نیت نہ توڑتا۔ اس میں بیوی کی رعایت نہ تھی بلکہ حق اللہ کی رعایت تھی، کیوں کہ اس وقت خدا کا یہی حکم تھا۔ خدا کے حکم کے سامنے بیوی کیا چیز ہے اگر حق تعالیٰ کسی وقت بیوی کے قتل کرنے کا حکم دیں توسچا مسلمان ایسا بھی کردے گا۔ اور جہاں وہ اس کی خبر گیری کا حکم دیں وہاں وہ اس کے لیے نماز بھی توڑدے گا۔ اور دونوں صورتوں میں دونوں فعلوں کا سبب حق اللہ ہی ہوگا۔ (وعظ ماعلیہ الصبر التبلیغ جلد ۱۷ صفحہ ۱۴۵)بیوی سے محبت کے حدود : ایک صاحب نے لکھا ہے کہ مجھ کو اپنی بیوی سے بے حدمحبت ہے اس قدرمحبت مذموم (بری) تو نہیں ؟میں نے لکھ دیا کہ اس سے بھی زیادہ مذموم نہیں مگر ایک شرط سے اور میں نے اس شرط کی متعلق بھی اس شخص سے دریا فت کیا ہے کر اگر کسی موقع پر اس کی رعایت کرنے میں دین کا ضرر ہو تو اس وقت آپ کس کو تر جیح دیں گے دین کو یا اہلیہ کو؟ (بس یہی معیار محبت ہے کہ اگر بیوی کو ترجیح دیں تویہ محبت مذموم ہے اور اگر دین کو تر جیح دیں تو محمودہے)۔ پھر فرمایا کہ نہ معلوم بے چاری بیوی ہی کو کیوں تختہ مشق بنا یا جاتا ہے اگر بیوی کی متعلق شبہ ہے کہ وہ غیر اللہ ہے تو یہ خود بھی تو عین اللہ نہیں غیر اللہ ہی ہیں جو محبت اہلیہ سے ہے اگر وہی اپنی ذات سے ہے تو وہاں پر بھی تو یہ شبہ ہونا چاہیے مگر اس کا کبھی سوال نہیں کیا۔ خیر جو سوال کیا یہ بھی غنیمت ہے اس سے دین کی فکر کا تو پتہ چلا۔ اور فکردین وہ چیز ہے کہ یہ جب ہوتی ہے تو مصلح کا بھی جی چاہتا ہے کہ یہ بھی بتادویہ بھی سکھادو۔ (۱)بیوی کو سرپر چڑھا لینا بھی حماقت ہے : ہم نے ایک والی ٔ ملک کی زیارت کی ہے۔ وہ اس قدر با اخلاق اور نرم تھے کہ ان کی بیوی کبھی کبھی ان کو پیٹ بھی لیا کرتی تھی یہ تو واہیات بات ہے کہ میاں بیوی کے ہاتھ سے پٹا کرے مگروہ اس قدر با اخلاق ونرم تھے ورنہ ایک کے دولگاتے۔