Deobandi Books

تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 107
شوہر، بیوی کی اشیاء اور املاک علیحدہ اور ممتاز ہونا چاہیے: آج کل ہم لوگوں کی معاشرت اتنی گندی ہوچکی ہے کہ کسی کے حق کی بھی پرواہ نہیں رہی اور جہالت کی یہ حد ہے کہ ہم کو یہ بھی یاد نہیں رہا کہ صفائی معاملات اور باہمی حقوق کے فرق کا طریقہ ہمارے یہاں کا تھا جو اب یورپ میں ہے۔ 
معاملہ کی صفائی کا تقاضا یہی ہے کہ میاں بیوی کی املاک (ملکیت) ممتاز ہوں۔ مگر ہمارے یہاں تو یہ حالت ہے کہ گھر میں بھی نہیں معلوم کہ یہ چیز کس کی ہے اور وہ چیز کس کی ہے۔ اس کی چیز پر وہ قابض اور اس کی چیز پر یہ۔ 
عورت کے پاس زیور ہوتا ہے تو اس میں امتیاز نہیں کہ کون سا باپ کے گھر کا ہے اور کون سا خاوند کے گھر کا ہے اور پھر وہ عورت کی ملک کردیا گیا ہے یا عاریت ہے۔ اگر کوئی مرد اس کی تنقیح (وضاحت) کرنا چاہے کہ میری ملک کون سی اور دوسری کون سی۔ تو اس پر بڑی انگشت نمائی ہوتی ہے اور پورے خاندان میں اسے بدنام کیا جاتا ہے کہ صاحب اپنی ذرا سی چیز کو کسی کا ہاتھ لگنا گوار انہیں کرتا۔ 
مطلب یہ کہ سخی وہ ہے جو بالکل بدانتظام مغفل (بے وقوف) اور مجہول ہو۔ جس کو نہ اپنی ملک کی خبر اور نہ دوسرے کی۔1 (1 التبلیغ وعظ کساء النساء: ۷/۴۲


بدمعاملگی کا انجام: پھر اس سخاوت کا لطف اس وقت آتا ہے جب ان میں کوئی کھسک جائے (یعنی مرجائے) اور ترکہ تقسیم کیا جائے اس وقت ایک کہتا ہے کہ یہ چیز مرنے والے نے مجھ کو دے دی تھی۔ ایک کہتا ہے کہ یہ چیز میت کی نہیں تھی میری تھی۔ ایک عورت کہتی ہے کہ یہ سامان میرے باپ کے گھر کا ہے۔ اب کوئی سبیل (صورت) نہیں کہ اس معاملہ کو کس طرح طے کیا جائے۔ پھر وہ جوتے بازی ہوتی ہے کہ دیکھنے والے ہنستے ہیں۔ 
 اور جو خاندان بڑا مہذب ہو تو وہاں یہ جوتے بازی تو نہیں ہوتی، کیوں کہ یہ باتیں تہذیب اور شرافت کے خلاف ہیں مگر دلوں میں رنجشیں اور عداوتیں پیدا ہوجاتی ہیں۔ شکایت کی نوبت آتی ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ گھر جیل خانہ بن جاتا ہے۔ یہ اس معاشرت میں دنیا کی خرابی ہے۔1 (1 التبلیغ: ۷/۴۲


دین کی خرابی اور آخرت کا نقصان: اور دین کی خرابی یہ ہے کہ دوسرے کی ملک میں بلا اجازت تصرف کرنے سے آدمی گناہ گار ہوتا ہے اور وہ چیزضائع ہوجائے تو ضامن ہوتا ہے قیامت کا معاملہ بہت نازک ہے۔ تین پیسے بھی جس کے ذمہ رہ جائیں گے۔ اس کی سات مقبول نمازیں چھین کر حق والے کو دلوادی جائیں گی۔ یہ کس قدر ڈرنے کی بات ہے کہ ساری عمر نماز پڑھی اور قیامت میں سب چھین لی گئی۔ 
یہ نتیجہ ہے گول مول باتوں کا کہ دنیا بھی برباد کیوں کہ رنجشیں پیدا ہوتی ہیں۔ جس سے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 باب: ۱ 1 1
3 شوہر بیوی سے متعلق چند احادیث 1 2
4 شادی کے بعد علیحدہ مکان میں رہنے کی ضرورت 2 252
5 مناسب یہی ہے کہ شادی کے بعد بیٹا بہو ساتھ نہ رہیں 3 252
6 بہو کو مطیع و فرماں بردار کرنے کا تعویذ یہی ہے کہ اس کو الگ کردو 3 252
7 بدنامی کے خو ف سے علیحدہ نہ رہنا والدین سے الگ رہ کر ان کی خدمت کرتا رہے 3 252
8 والدین اگر علیحدہ رہنے سے منع کریں تو ان کی اطاعت واجب نہیں علیحدہ مکان بیوی کا واجبی حق ہے! 4 252
9 ایک ضروری فتویٰ 4 252
10 بیوی کے مطالبہ کے وقت اس کو ساس سے الگ گھر دینا شوہر کے ذمہ واجب ہے! 4 252
11 بیوی کو ساس سسر کے ساتھ رکھنے یا علیحدہ رکھنے کا تفصیلی شرعی حکم 4 252
12 بیوی کا نفقہ واجب ہے 5 252
13 بیوی پر ساس کی خدمت کرنا فرض نہیں 5 252
14 بیوی کو علیحدہ مکان دینے کا مطلب اور اس کی آسان صورت 5 252
15 لڑکے اور بیوی کو الگ نہ رہنے دینا ظلم ہے 6 252
16 بعض بہوؤں کی زیادتی 6 252
17 مصلحت کا تقاضا یہی ہے کہ بیوی راضی ہو تب بھی اس کو علیحدہ ہی رکھے 6 252
18 پہلی بیوی کی اولاد کے ساتھ بھی دوسری بیوی کو رہنے پر مجبور نہیں کرسکتے 6 252
19 حضرت تھانوی ؒ کا قصہ اور ایک عمدہ نمونہ 7 252
20 شوہر بیوی کی چیزوں میں صفائی معاملات کی ضرورت 7 253
21 عرب کا دستور 7 253
22 شوہر، بیوی کی اشیاء اور املاک علیحدہ اور ممتاز ہونا چاہیے 8 253
23 بدمعاملگی کا انجام 8 253
24 دین کی خرابی اور آخرت کا نقصان 8 253
25 بدمعاملگی کی وجہ سے مصیبت اور پریشانی 9 253
26 صفائی معاملات نہ ہونے کی وجہ سے شوہر بیوی میں نا اتفاقی 9 253
27 صفائی معاملہ نہ ہونے کی وجہ سے زکوٰۃ کے مسئلہ میں گڑبڑ 9 253
28 زیور کے مسئلہ میں ایک اور بڑی خرابی 10 253
29 اسلامی طریقہ 10 253
30 عمدہ نمونہ اور اصلاح کا عام طریقہ 11 253
31 عملی نمونہ کا ایک واقعہ 11 253
32 شوہر، بیوی کو ایک دوسرے کا سامان بغیر اس کی مرضی کے استعمال کرنا جائز نہیں 12 253
33 شوہر کے مال کو جوڑنا اور بغیر شوہر کی اجازت کے خرچ کرنا جائز نہیں 12 253
34 شوہر سے چھپا کر اس کی جوڑی ہوئی رقم کا حکم 13 253
35 شوہر کے مال میں تصرف کرنے کے حدود 13 253
36 عورت کو اپنے مال میں بھی شوہر کی اجازت کے بغیر تصرف نہیں کرنا چاہیے 13 253
37 شوہر بیوی کے باہمی تعلقات 14 254
38 شوہر بیوی میں تعلق فطرتاً ہوتا ہے 14 254
39 میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کی زینت ہیں 15 254
40 مرد عورت دونوں ایک دوسرے کے محتاج ہیں 15 254
41 میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کے تابع 16 254
42 میاں بیوی کے تعلق کی حیثیت 16 254
43 مرد و عورت میں مساوات نہیں ہاں عدل و انصاف ہے 17 254
44 مرد حاکم عورت محکوم ہے اور یہی فطرت و انصاف کا تقاضا ہے 18 254
45 سلامتی اسی میں ہے کہ عورت مرد کے تابع اور مطیع و فرماں بردار رہے 18 254
46 میاں بیوی میں اتحاد و اتفاق اور گھر کا نظام کس طرح قائم رہ سکتا ہے 19 254
47 میاں بیوی میں باہمی مودۃ و رحمت 19 254
48 مرد کے واسطے اظہار محبت زینت ہے اور عورت کو اس سے شرم آتی ہے 20 254
49 میاں بیوی کا تعلق صرف حاکم و محکوم کا نہیں محب و محبوب کا بھی ہے 20 254
50 شوہرکے حقوق کا بیان 20 255
51 شوہر کی اطاعت اور حقوق کے متعلق چنداحادیث 20 255
52 شوہرکی عظمت اور اس کا رتبہ 21 255
53 شوہر، بیوی کا باہمی رتبہ اور درجہ 22 255
54 شوہر بہ منزلہ پیرکے ہے 22 255
55 عورت کتنی رتبہ والی ہوشوہرکی اطاعت ہرصورت میں لازم ہے 23 255
56 خد اور سول کے بعد سب سے زیادہ حق شوہر کا ہے 23 255
57 بیوی کے ذمہ شوہر کے اہم ضروری حقوق 25 255
58 مردوں کو دین داربنانا بھی عورتوں کی ذمہ داری ہے 25 255
59 عورت کے ذمہ شوہر کے حقوق 25 255
60 شوہر کے حقوق یہ ہیں 25 255
61 شوہر بیوی کے حقوق کا خلاصہ 26 255
62 شوہر کے ذمہ یہ حقوق ہیں 26 255
64 شوہر کی اطاعت سے متعلق چند ضروری مسائل خاوند کی موجودگی میں نفلی عبادت کا 26 255
65 عورت اپنی مرضی سے کسی اجنبی مرد کا کام کر سکتی ہے یا نہیں 27 255
66 شوہر کے واسطے زینت اختیارکرنا شوہر کا حق ہے 28 255
67 عورتوں کی زبردست غلطی 29 255
68 ایک اہم فتویٰ 29 255
69 ماں باپ کی رعایت میں بیوی کو خرچ نہ دینے یا ان کو تنگ کرنے کاشرعی حکم 29 255
70 ایک بز رگ عورت اللہ کی مقبول بندی کی حکایت 29 255
71 باب نمبر۶ 30 1
72 اپنے شوہر کے سا تھ نباہ کا طریقہ اور ضروری دستور العمل 30 71
73 عورت کے لیے ضروری ہدایات اور نصیحتیں 30 71
74 اتحاد واتفاق اور اطاعت وفرماں برداری کی ضرورت 30 71
75 شوہر کے مزاج کی رعایت اور اس کے ادب واحترام کی ضرورت 31 71
76 شوہر کی حیثیت سے زیادہ کسی چیز کی فرمائش نہ کرو 31 71
77 شوہر کے سفرسے واپسی میں ضروری ہدایات وآداب 31 71
78 شوہر کے لائے ہوئے سامان کی قدر و منزلت اور نا شکری کی مذمت 32 71
79 گھر اور شوہر کے سامان کی نگہد اشت، تہذیب وسلیقہ کی ضرورت 32 71
80 ضد اور ہٹ دھرمی اور بدزبانی سے احتراز 32 71
81 شوہر کے غصہ اور ناراضگی کی صورت میں عورت کو کیا کرنا چا ہیے 33 71
82 شوہر کا اگر کسی اجنبی لڑکی یا عورت سے غلط تعلق ہو 33 71
83 شوہر تابع کرنے کی تدبیر 34 71
84 سسرال میں رہنے کاطریقہ 34 71
85 ساس نندوں کے ساتھ اتحادواتفاق اور حسن سلوک 35 71
86 باب نمبر ۷ 36 1
87 عورتوں کی باہم لڑائیاں 36 86
88 عورتوں کی لڑائی کرانے کی عادت 37 86
89 عورتوں کی وجہ سے مردوں میں لڑائی 37 86
90 عورتوں کی بری عادت اور گھر یلولڑائیاں 37 86
91 بھابھی کا غصہ اور دیور و یتیم پرظلم و زیادتی 39 86
92 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں 40 86
93 خانگی فسادات گھر یلو جھگڑ ے سے بچنے کی عمدہ تدبیر 40 86
94 اپنوں سے معاملہ نہ کرنے میں عافیت ہے 41 86
95 باب نمبر ۸ 41 1
96 گھر یلو ذمہ داریاں 41 95
97 گھر کی ذمہ داری عورتوں پر ہے 41 95
98 گھر کا کام کرنا بھی عبادت ہے 42 95
99 غلط فہمی کا ازالہ 42 95
100 بہت سی عورتیں ایسے مزاج کی بھی ہیں 43 95
101 نوکرانی ہوتے ہوئے گھر کا کام خود بھی کرنا چاہیے 43 95
102 گھرکا کام کرنے میں خود عورتوں کافائد ہ ہے 43 95
103 گھر یلو انتظامات میں عورتوں کی ذمہ داری اور کوتاہی 44 95
104 صفائی معاملات کی ضرورت 44 95
105 بیوی کے ذمہ کھاناپکانا دیا نتاًواجب ہے 45 95
106 عورتوں پر گھر کا کام کرنا کھانا پکا نا واجب ہے یانہیں ؟ 45 95
107 باب نمبر۹ 45 1
108 بیوی کے حقوق کا بیان 45 256
109 بیوی کا نفقہ کیوں واجب ہے 46 256
110 نفقہ کب واجب ہوتا ہے 46 256
111 بیو ی بالغہ ہویا نا بالغہ ہر صورت میں اس کا نفقہ واجب ہے 47 256
112 بیوی مالد اریا غریب ہر صورت میں اس کا نفقہ لازم ہے 47 256
113 بیوی کو علیحدہ مکان دینا بھی نفقہ میں داخل اور عورت کا حق ہے 47 256
114 اگر عورت کا م کرنے سے معذورہو 48 256
115 موسمی پھل، پان وغیرہ کا اوپری خرچ شوہر پرلازم نہیں، دے تو اس کا احسان ہے 48 256
116 حسن سلوک کا مقتضٰی 49 256
117 ضرورت سے زائد ہرعید بقر عید اور شادی میں کپڑے بنوانا شوہر پر لا زم نہیں 49 256
118 عورت کے زیورکی زکوٰۃ اور صدقۂ فطر و قربانی شوہر پر لازم نہیں 49 256
119 شوہر کے مال سے اس کی مرضی کے بغیر کوئی سامان خریدنا جائزنہیں 50 256
120 فصل نمبر ۲ 50 107
121 روحانی نفقہ 50 120
122 روحانی نقہ بھی واجب اور شوہر پرلازم ہے 50 120
123 نفقاتِ روحانیہ میں عام کو تاہی 51 120
124 روحانی نفقہ کی اہمیت اور اس کی ادائیگی کا طریقہ 51 120
125 نفقاتِ روحانیہ میں دین داروں کی کوتا ہی اور عورتوں کو دین دار بنانے کا طریقہ 52 120
126 دیگر حقوق ضروریہ کی تفصیل نفقہ کے علاوہ جیب خرچ بھی بیوی کا حق ہے 53 257
127 جیب خرچ دینے کی واقعی ضرورت 53 257
128 بیوی کی دلجوئی کرنا اور تکلیف دہ بات پر صبرکرنا بھی ان کا حق ہے 54 257
129 دلجوئی کے خاطر جھوٹ بولنا 54 257
130 دلجوئی کا طریقہ 54 257
131 رات میں بیوی کے پاس رہنا بھی اس کا حق ہے 55 257
132 بیوی سے باتیں کرنا اور اس کو خوش رکھنا بھی اس کا حق ہے 55 257
133 بیوی کا جی خوش کرنے کی خاطر کو ئی سامان خریدنے میں بھی ثواب ملتا ہے 55 257
134 گھر کا انتظام خودیابیوی کے ہاتھ میں ہونا چاہیے 56 257
135 فصل نمبر۴ 56 107
136 بیویوں کو ناز کرنے کا حق ہے 56 135
137 ازواج مطہرات ؓ کا حضور ﷺ سے ناز کرنا 56 135
139 حضرت عائشہ ؓ کا حضور ﷺ سے ناز ونخرہ 59 135
140 باب نمبر ۱۰ 60 1
141 حضور ﷺ کی معاشر ت اور اپنی بیویوں کے ساتھ حسن سلوک 60 140
142 بیوی کی دلجوئی اور اس کی جذبات کی رعایت 60 140
143 آدمی کا مزاج اور گھر میں اس کا کردار کیسا ہونا چاہیے 61 140
144 میاں بیوی میں ہنسی مذاق حضرت علی ؓوحضرت فاطمہ ؓ کا واقعہ 62 140
145 لطف کیسی زندگی میں ہے؟ گھر کی جنت 63 140
146 بیوی کی راحت کا خیال اور حضور ﷺ کا نمونہ 63 140
147 بیوی کو عیش وآرام سے رکھنے میں اپنا فائدہ ہے 64 140
148 باب نمبر۱۱ 65 1
149 عورتوں کے احسانات اور ان کی خوبیاں وقربانیاں عورتوں کی قدر و اہمیت 65 148
150 احساس ذمہ داری 65 149
151 عورتیں واقعی بڑی محسن اور تمہارے دین کی محافظ ہیں 66 149
152 عورتوں کی بڑ ی خوبی 66 149
153 جاں نثاری اور وفاداری 66 149
154 فصل نمبر ۱ 67 148
155 بیوی کی بہت رعایت کرنا چاہیے 67 154
156 ہر صورت میں بیوی کی قدرکرنا چاہیے 67 154
157 علماء اور اہل اللہ بیوی کے مریدنہیں قدر شناس ہوتے ہیں 68 154
158 اللہ والوں کاحال 68 154
159 حضرت تھانوی کی معاشرت اور گھر والوں کے ساتھ حسن سلوک 69 154
160 حضرت تھانوی کا ایک واقعہ بیوی کے گر جانے سے نماز توڑنا 70 154
161 بیوی سے محبت کے حدود 71 154
162 بیوی کو سرپر چڑھا لینا بھی حماقت ہے 71 154
163 باب نمبر ۱۲ 72 1
164 اختلاف زوجین 72 163
165 میاں بیوی کا اختلاف ہزاروں برائیوں کی جڑہے 72 163
166 اختلاف زوجین میں قصوردونوں کا ہے 73 163
167 میاں بیو ی میں اختلاف کی وجہ اصل قصورعورت کا ہے 74 163
168 افراط وتفریط 74 163
169 جھگڑاختم کرنے اور شوہر مہربان کرنے کی عمدہ تدبیر 74 163
170 اگر واقعی مردکی غلطیوں پر غصہ آئے توعورت کو کیا کرنا چاہیے 75 163
171 حب زوجین اور شوہر کو مسخرکرنے کے لیے عمل وتعویذکا حکم 75 163
172 حب زوجین کے چندمفید اور آسان عملیات، شوہر کو راضی کرنے کا عمل 76 163
173 میا ں بیوی میں محبت کرانے کا مجرب عمل 76 163
174 باب نمبر ۱۳ 77 1
175 عورتوں پرظلم وزیادتیاں اور ان کے حقوق میں کوتاہیاں 77 174
176 عورتوں کے حقوق میں کوتاہی 77 174
177 بیوی کے نا ن نفقہ میں تنگی 77 174
178 دوسرے حقوق میں کوتاہی 78 174
179 مردوں کا ظلم اور عورتوں کا صبر 78 174
180 عورتوں کی مظلومیّت ایک مظلوم عورت کا حال 78 174
181 بیو ی پر زیادہ سختی کرنے کا اثر 79 174
182 عورتوں پر ظلم کرنا نہایت بے رحمی اور بزدلی کی بات ہے 80 174
183 مظلوم عورت کی آہ سے بچو 80 174
184 عورتوں پر ظلم کرنے کی وجہ سے دنیا میں وبال 80 174
185 آخرت کا وبال 81 174
186 بیوی کو کسی کو تکلیف پہنچانے والا دوزخ میں جائے گا 81 174
187 باب ۱۴ 81 1
188 زوجین میں نا اتفاقی اور بیوی کی نافرمانی اور سرکشی کے وقت شرعی دستورالعمل 81 187
189 دستور العمل کا خلاصہ 82 187
190 حضور ﷺ کا فرمان! ایک حدیث پاک کا مفہوم 82 187
191 سزادینے اور سختی کرنے کے طریقے اور اس کے حدود 83 187
193 ظلم وزیادتی سے باز رہنے اور حدپر قائم رہنے کا طریقہ 83 187
194 اگر غلطی پر بہت زیادہ غصہ آئے 83 187
195 غصہ کا علاج 84 187
196 دوسراعلاج 84 187
197 تیسراعلاج 85 187
198 چوتھاعلاج 85 187
199 پانچواں علاج 85 187
200 مردوں سے گزارش! عورتوں کی مکمل اصلاح کی آس نہ لگاؤ 86 187
201 ایسا گُر جس سے میاں بیوی میں کبھی لڑائی نہ ہو 86 187
202 ایک حکایت 87 187
203 باب نمبر ۱۵ 87 1
204 بداخلاق وبد مزاج عورتوں کی طرف سے سفارش 87 203
205 بیوی سے پریشان شوہر کے لیے تسلی کا سامان 87 203
206 عورتوں کی بدتمیزی بداخلاقی پر صبر کے فضائل 88 203
207 حضرت مرزاجان جاناں رحمۃ اللہ علیہ کی حکایت 88 203
208 بداخلاق وبدشکل پھوہڑبیوی پرصبر کرنے کی تدبیر 89 203
209 کالی کلوٹی بدصورت بیوی پر صبر کرنے کی تدبیر 90 203
210 طلاق کے قابل عورتوں پر صبر کرنے کی تدبیر 91 203
211 نافرمان اور حق تلفی کرنے والی بیو ی پر صبر کرنے کی تدبیر 91 203
212 عورت کے اولادنہ ہونے سے یاصرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہونے سے غصہ وناراضگی اور صبر وتسلی کا مضمون 91 203
213 صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہونے پر ناراضگی اور غصہ 92 203
214 اولاد ہونے کے چند مفید اور آسان عملیات 93 203
215 حفاظت حمل 93 203
216 باب نمبر ۱۶ 94 1
217 طلاق کا بیان 94 216
218 بغیرشدید مجبوری کے طلاق دینا ظلم وزیادتی ہے 94 216
219 بلاضرورت شدیدہ طلاق کا مطالبہ کرنا سخت گناہ ہے 94 216
220 دوسری عورت کے لیے بھی طلاق کی درخواست ناجائز ہے 95 216
221 حالت حیض ونفاس میں طلاق دینا گناہ ہے 95 216
222 ایک عام غلطی 95 216
223 غصہ اور غصہ کی طلاق 95 216
224 شوہر بیوی دونوں کا قصور اور دونوں کو تنبیہ 96 216
225 ایسی نا اتفاقی کہ نباہ کی کوئی صورت نہ ہو تو طلاق دینا ہی مصلحت ہے 96 216
226 بعض صورتوں میں طلاق دینا واجب ہے 96 216
227 طلاق کی تعدادوانتہا اور رجوع کرنے کا حکم 97 216
228 ایک ساتھ تین طلاق دینا حرام ہے 98 216
229 ایک ساتھ تین طلاق دینے کی خرابی 98 216
230 حلالہ 98 216
231 تین طلاق کے بعد بیوی اجنبیہ کی طرح ہوتی ہے اس کے ساتھ رہنا اور اس کو رکھنا جائزنہیں 98 216
232 بعض شرفاء کاحال اور زبردست غلطی 99 216
233 ماں باپ کے کہنے سے بیوی کو طلاق دینے کا حکم 100 216
234 طلاق وعدت کے چندضروری مسائل 100 216
235 باب نمبر ۱۷ 101 1
236 فسخ وتفریق 101 235
237 فسخ نکاح کے لیے بعض صورتوں میں قاضی شرعی کی ضرورت 101 235
238 موجودہ حالت میں فسخ نکاح کے لیے دستورالعمل 101 235
239 قاضی کا تقرر اور اس کی تدبیر 102 235
240 آج کل فسخ نکاح کی صورت اور اس کا طریقہ 103 235
241 شرعی قاضی نہ ہونے کی صورت میں دستورالعمل شرعی پنچایت اور اس کا طریقہ کار 103 235
242 ضروری تنبیہات 103 235
243 شرعی پنچایت کے ارکان اور ضروری اوصاف 103 235
244 عوام کی شرعی پنچایت کا اعتبار نہیں 104 235
245 اگر با اثر اور دین دار ارکان میسرنہ ہوں 104 235
246 شرعی پنچایت کے فیصلہ کاحکم 104 235
247 شرعی پنچایت کے فیصلہ پرعورت کو حق اعتراض 105 235
248 متعنّت شخص کی بیوی کاحکم 105 235
249 مرد کے نفقہ عاجزہونے کی وجہ سے تفریق کا مطالبہ درست نہیں 105 235
250 زوجہ غائب جو اپنی بیوی کو نہ بلاتا ہو نہ نفقہ دیتا ہو اس کاحکم 106 235
252 باب: ۲ 2 1
253 باب: ۳ 7 1
254 باب: ۴ 14 1
255 باب: ۵ 20 1
256 فصل نمبر ۱ 45 107
257 فصل نمبر ۳ 53 107
Flag Counter