تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لڑکے اور بیوی کو الگ نہ رہنے دینا ظلم ہے : ایک ظلم بیوی پر اور بھی ہوتا ہے جس میں دین داری کے مدعی (دم بھرنے والے) بکثرت مبتلا ہیں، وہ یہ کہ بیوی الگ رہنا چاہے تو الگ نہیں کرتے۔ کہتے ہیں کہ گھر کی ہوا نکل جائے گی۔ پرانی بوڑھیوں کے زیادہ ترایسے ہی خیالات ہوتے ہیں۔ یاد رکھو کہ حق تعالیٰ کی معصیت میں کسی کی اطاعت نہیں۔ اگر بیوی الگ رہنا چاہے تو الگ رہنا اس کا حق ہے اور ضروری ہے بلکہ اس زمانہ میں اسی میں مصلحت ہے کہ الگ رہیں۔ شامل (ساتھ) رہنے میں بہت سے فسادات ہیں۔ یہ پرانی عورتیں اکثر بہوؤں کو بہت ستاتی ہیں اور عجیب بات ہے کہ اگر بیٹا بیوی کی طرف متوجہ ہوتا ہے تو اس سے بھی جلتی ہیں اور اگر متوجہ نہ ہو تو نمک پڑھواتی پھرتی ہیں۔ تعویذ کراتی ہیں۔ الگ رہنے میں اب سب بکھیڑوں سے نجات ہے۔ اور اگر یہ کہو کہ آج کل بہو ئیں نالائق ہیں۔ ساسوں سے لڑتی ہیں، ان کو دق اور پریشان کرتی ہیں تو میں کہتا ہوں کہ اس کا مقتضٰی بھی یہی ہے کہ ان کو الگ کردو۔ غرض علیحدہ رہنے میں طرفین (دونوں کو) یعنی ساس بہو کو راحت ہے۔ 1 (1 الظلم: ص۱۲۴، ارشادات حکیم الامت: ص۴۰۹بعض بہوؤں کی زیادتی : بعضے عورتیں یہ کرتی ہیں کہ خاوند کے گھر آتے ہی ماں باپ سے اس کو جدا کرنا چاہتی ہیں۔ ہر چند کہ مناسب یہی ہے کہ نکاح ہوتے ہی جوان اولاد ماں باپ سے علیحدہ رہیں۔ مگر جدا ہونے کا بھی تو طریقہ ہے۔ بے طریقہ جدا کرنے کا عورت کو کیا حق ہے۔1 (1 حقوق البیت: ص ۴۸مصلحت کا تقاضا یہی ہے کہ بیوی راضی ہو تب بھی اس کو علیحدہ ہی رکھے : آج کل کی طبیعتوں اور واقعات کا مقتضا تو یہ ہے کہ اگر عورت ساتھ میں رہن پر راضی بھی ہو اور علیحد رہنے سے اعزہ (رشتہ دار) ناخوش بھی ہوں تب بھی مصلحت یہی ہے کہ جدا ہی رکھے۔ اس میں ہزاروں مفاسد کا انسداد، ہزاروں خرابیوں کی روک تھام ہے اور گو اس میں چند روز کے لیے عزیزوں (رشتہ داروں ) کا ناک منہ چڑھے گا اور وہ ناراض ہوں گے، برا بھلا کہیں گے، مگر اس کی مصلحتیں جب مشاہدہ ہوجائیں گی تو سب خوش ہوجائیں گے۔ خصوصاً چولہا تو ضرور ہی علیحدہ ہونا چاہیے۔ زیادہ تر آگ اس چولہے سے بھڑکتی ہے۔1 (1 اصلاح انقلاب: ص۱۸۸پہلی بیوی کی اولاد کے ساتھ بھی دوسری بیوی کو رہنے پر مجبور نہیں کرسکتے : فقہاء نے یہاں تک فرمایا ہے کہ مرد کی اگر پہلی بیوی سے کچھ اولاد ہو، دوسری بیوی کو اس کے ساتھ شامل رہنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔ اور آج کل واقعات سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ بالخصوص دوسری اولاد کے ساتھ شامل رہنا بڑے بڑے فسادوں کی