تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اس میں اگر مردبے قصورہو توخودہی سوچوکہ اس کو کتنا برالگے گا۔ اور اگر سچ اس کی عادت ہی خراب ہے تویہ خیال کرو کہ تمہارے غصہ کرنے بکنے جھکنے سے کوئی دباؤڈال کرزبردستی کرنے سے تمہاراہی نقصان ہے اپنی طرف سے دل میلا کرنا ہو تو کرالو۔ ان باتوں سے کہیں عادت چھوٹتی ہے؟عادت چھڑا نا ہو تو عقلمندی سے رہو۔ تنہائی میں چپکے سے سمجھا ؤبجھاؤ۔ جس دن سے میاں کو اللہ نے ہدایت دی اس دن سے بس بیوی کے غلام ہی ہو جائیں گے۔ اور اگر سمجھا نے اور تنہائی میں غیرت دلا نے سے بھی عادت نہ چھوٹے توخیر صبرکر کے بیٹھی رہو۔ لوگوں کے سامنے گاتی مت پھرو اور اس کو رسوا نہ کرو۔ نہ گرم ہو کر اس کو زیرکرنا چاہو کہ اس میں اور زیادہ ضدہوجاتی ہے۔ اور غصہ میں آکر اور زیادہ کرنے لگتا ہے اگر تم غصہ کروگی اور لوگوں کے سامنے بک جھک کرکے رسوا کروگی توجتنا تم سے بولتا تھا اتنا بھی نہ بولے گاپھر اس وقت روتی پھروگی۔ (بہشتی زیور)شوہر تابع کرنے کی تدبیر : یہ خوب یادرکھو!کہ مردوں کو خدا نے شیر بنایا ہے دباؤ اور زبردستی سے ہرگز تابع نہیں ہوسکتے۔ ان کے زیرکرنے (اور تابع کرنے کی) بہت آسان ترکیب خوشامد اور تابع داری ہے۔ ان پرغصہ کرکے دباؤڈالنا بڑی غلطی اور نادانی ہے اگرچہ اس کا انجام بھی سمجھ میں نہیں آتا، لیکن جب فساد کی جڑپڑگئی توکبھی نہ ضرور اس کا خراب نتیجہ پیدا ہوگا۔ (بہشتی زیور، صفحہ ۴۱)سسرال میں رہنے کاطریقہ : خاندان کے ساتھ مل جل کر رہو۔ اپنا معاملہ شروع سے ادب ولحاظ کا رکھو۔ چھوٹوں پر مہربانی اور بڑوں کا ادب کیا کرو۔ اپنا کوئی کام دوسروں کے ذمہ نہ رکھو۔ اور اپنی کوئی چیز پڑی نہ رہنے دوکہ فلانی اس کو اٹھالے گی جو کام ساس نند کرتی ہیں تم اس کے کرنے میں عارنہ کرو تم خودبے کیے ان سے لے لو اور کردو۔ اس سے ان کے دلوں میں تمہاری محبت پیدا ہوجائے گی۔ جب دوآدمی چپکے چپکے باتیں کرتے ہوں توان سے الگ ہوجاؤ اور اس کی ٹوہ مت لگاؤ کہ آپس میں کیا باتیں ہوتی تھیں اور خواہ مخواہ یہ خیال نہ کرو کہ ہماری ہی باتیں ہوتی ہوں گی۔ یہ بھی ضرورخیال رکھو کہ سسرال میں بے ادبی سے مت رہو۔ اگرچہ نیا گھر نئے لوگ ہونے کی وجہ سے جی نہ لگے، لیکن جی کو سمجھا نا چاہیے نہ کہ وہاں رونے بیٹھ گئیں اور جب دیکھو بیٹھی رورہی ہیں جاتے دیر نہیں ہوئی اور آنے کا تقاضہ شروع کردیا۔ بات چیت میں خیال رکھونہ توآپ ہی آپ اتنا بک بک کرو جو بری لگے۔ نہ اتنی کم کہ خوشامدکے بعدبھی نہ بولوکہ یہ بھی برا اور غرورسمجھا جاتا ہے۔ اگر سسرال میں کوئی بات بری اور ناگوار لگے تومیکے میں آکر چغلی اور شکایت نہ کرو