تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
باب نمبر ۷ عورتوں کی باہم لڑائیاں عورتوں کی نا اتفاقی (اور باہم لڑائیاں ) شدید تو نہیں ہوتیں مگرمدید (لمبی) ہوتی ہیں کہ ان میں آپس میں کشیدگی ہوتی ہے۔ توزمانہ درازتک اس کاسلسلہ چلتا ہے۔ نیزان میں ایک بری عادت ایسی ہے کہ جب کسی بات پر لڑائی ہوگی تو پہلے مردے اکھیڑے جاتے ہیں۔ مردوں میں یہ مرض کم ہے مگر عورتیں جن باتوں کی صفائی کر چکتی ہیں دوبارہ لڑائی کے موقع پر پہلی باتوں کو پھر دھراتی ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس وقت کا معاملہ اگرچہ ہلکا بھی ہو تو پہلی باتوں کی یاددہانی سے سنگین ہوجاتا ہے۔ خصوصاََجب کہ یاددہانی بھی دل خراش الفاظ سے ہوجس میں عورتوں کو خاص ملکہ حاصل ہے۔ یہ طعن کے موقع پر اپنے احسان کو بھی ایسے عنوان سے جتلا تی ہیں کہ دوسرے کا کلیجہ پاش ہوجائے۔ (الانسداد وللفساد صفحہ ۳۲۶) مردوں، عورتوں کے غصہ اور لڑائی کا فرق: مردوں کے مزاج میں حرارت ہوتی ہے اس واسطے ان کی ناراضگی (اور غصہ) کا اثرمارنے پیٹنے چلانے وغیرہ کی صورت میں ظاہر ہوجاتا ہے۔ اور عورتوں کی فطرت میں حیا و برودت رکھی گئی ہے۔ اسی واسطے سے اس ناراضی کا اثرظاہر ہوجاتا ہے۔ ورنہ درحقیقت اس ناراضی میں عورتیں مردوں سے کچھ کم نہیں۔ بلکہ زیادہ ہیں ان کو ایسے موقع پر بھی غصہ آجاتا ہے۔ جہا ں مردوں کو نہیں آتا، کیوں کہ ان کے عقل میں نقصان ہے تو ان کے غصہ کے مواقع بھی زیادہ ہیں۔ اس کے علا وہ چیخنے چلانے کی نسبت میٹھا غصہ دیرپا ہوتا ہے۔ اور میٹھا غصہ چلانے والوں کا غصہ ابال کی طرح اٹھ کردب جاتا ہے اور میٹھا غصہ دل کے اندر جمع رہتا ہے۔ اس کو کینہ کہتے ہیں۔ کینہ کا منشا غصہ ہے اس میں ایک عیب تو وہ غصہ تھا اور دوسر اعیب یہ کینہ۔ تومٹیھے غصہ میں دوعیب ہیں۔ اور کینہ میں ایک عیب اور ہے کہ جب غصہ نکلا نہیں تو اس کا خمار دل