تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اگر عور ت کسی غیر محرم کا بغیر مجبوری کے کپڑا سلے تو اگر وہ شخص اچھا دین دارہے اور کوئی فتنہ پیدا ہونے کا اندیشہ نہ ہو کوئی گناہ نہیں۔ اور اگر وہ شحض بددین ہو اور فتنہ کا اندیشہ ہو سینا درست نہیں۔ بعض بدچلن لوگ سلائی (کڑھائی) دیکھ کرلذت حاصل کرتے ہیں۔ (ازالۃ الرین صفحہ ۴۹) جائز موقع پرما ل خرچ کرنے سے منع کرے تو اس کی اطاعت واجب نہیں : اگر خاوند عورت کے مملوک مال میں جائز موقع میں خرچ کرنے سے روکے توعورت کو اس کے حکم کی تعمیل واجب نہیں جب کہ بغیر کسی شرعی وجہ کے روکے، لیکن یہ ضروری ہے کہ آپس میں فساد۔ اور نا اتفاقی) رکھنا اچھا نہیں اس لیے حتی الامکان خوب موافقت سے رہنا چاہیے۔ بعض شوہر چوں کہ دین دار نہیں ہو تے اس وجہ سے ایسے موقعوں پر مخالفت کرنے لگتے ہیں۔ ایسے فساد (اور اختلاف) سے بچنے کے لیے جائز اور مکروہ تننریہی امور میں اطاعت کر سکتی ہے۔ ہا ں فرض واجب وسنت مؤکدہ کو اس کے کہنے سے نہیں چھوڑسکتی۔ ایک ضروری مسئلہ: خاوند اور بیوی کا مال شرعاََجداجداسمجھا جاتا ہے جس چیز کی خرید وفروخت اور ہر قسم کے تصرف کا حق بیوی کو حاصل ہو وہ مال اس کی ملک ہوگا اور جس مال پر اسی طرح شوہر کا تصرف ہو تو وہ مال شوہر کا ہے۔ خلط ملط اور گڑبڑ کرنے سے اگر مال نصاب کی مقدار کو پہنچ جائے تو زکوٰۃ وغیرہ ساقط نہ ہوگی۔ پس اگر خاوند کہے کہ میر اور تیر ا ایک معاملہ ہے توزکوٰۃ نہ ادا کر تو ہرگز اس کی بات نہ مانے، کیوں کہ اس میں خدا کے حکم کی مخالفت ہے اور کسی مخلوق کی اطاعت اللہ کی مخالفت میں جائز نہیں لو گ اس میں کوتاہی کرتے ہیں۔ (ازالۃ الرین)شوہر کے واسطے زینت اختیارکرنا شوہر کا حق ہے ! شریعت کا حکم ہے کہ عورت کو شوہر کے لیے خوب زیب وزینت کرنا چاہیے اس صورت میں اس کو زینت کرنے سے ثواب ملتا ہے۔ آج کل عورتوں کی یہ حالت ہے کہ شوہر کے سامنے توبھنگنوں کی طرح (گندی میلی کچیلی رہتی ہیں اور جب کہیں برادری میں جاتی ہیں توسرسے پیر تک آراستہ) ہوتی ہیں۔ اور اگر کو ئی بے چاری شوہر کی خاطرزینت کرے تو اس کو نکو بتاتی ہیں کہ ہائے اسے ذرابھی حیاء وشرم نہیں یہ اپنے شوہر کے واسطے کیسے چوچلے کرتی ہے۔