تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دریافت کرو کہ وہاں کس طرح رہے، تکلیف تونہیں ہوئی ہاتھ پاؤں پکڑ لوکہ تم تھک گئے ہوگے۔ بھوکا ہو تو روٹی پانی کا انتظام کرو۔ گرمی کا موسم ہو تو پنکھا جھل کر ٹھنڈا کرو۔ غرضیکہ اس کی راحت وآرام کی باتیں کرو۔ روپے پیسے کی باتیں ہرگز نہ کرنے لگوکہ ہمارے واسطے کیا لائے، کتنا خرچ لائے۔ خرچ کا بٹوا (بیگ) کہاں ہے دیکھیں کتنا ہے؟ جب وہ خود دیں تولے لو۔ یہ حساب نہ پوچھوکہ تنخواہ تو بہت ہے اتنے مہنیے میں بس اتناہی لائے تم بہت خرچ کر ڈالتے ہوکیا کرڈالا۔ کبھی خوشی کے وقت سلیقہ کے ساتھ باتوں باتوں میں پوچھ لو توخیر! اس کا کچھ حرج نہیں۔شوہر کے لائے ہوئے سامان کی قدر و منزلت اور نا شکری کی مذمت : اگر (تمہاراشوہر) تمہارے لیے کوئی چیز لائے توپسند آئے یا نہ آئے۔ ہمیشہ ا س پر خوشی ظاہرکرو۔ یہ نہ کہوکہ یہ چیز بڑی ہے ہم کو پسند نہیں ہے اس سے اس کا دل ٹوٹ جائے گا اور پھر کبھی کچھ لانے کو جی نہ چاہے گا۔ اور اگر اس کی تعریف کرکے خوشی سے لے لوگی تودل اور بڑھے گا اور اس سے زیادہ چیز لائے گا۔ کبھی غصہ میں آخر خاوند کی ناشکری نہ کرو اور یوں نہ کہنے لگوکہ اس گھر میں آکر میں نے دیکھا کیا۔ بس ساری عمر مصیبت بھری اور تکلیف ہی سے کٹی۔ میرے باپ دادانے میری قسمت پھوڑدی مجھے ایسی مصیبت میں پھنسا دیا ایسی آگ میں جھونک دیا۔ ایسی باتوں سے پھر دل میں جگہ نہیں رہتی۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا کہ میں نے دوزخ میں عورتیں بہت دیکھیں کسی نے پوچھا یارسول اللہ!دوزخ میں عورتیں کیوں زیادہ جائیں گی؟ حضور ﷺ نے فرمایا یہ لعنت کیا کرتی ہیں اور اپنے خاوند کی ناشکری بہت کیا کرتی ہیں۔ تو خیا ل کرو یہ ناشکری کتنی بڑی چیز ہے۔گھر اور شوہر کے سامان کی نگہد اشت، تہذیب وسلیقہ کی ضرورت : شوہر کی چیزوں کو خوب سلیقہ اور تہذیب سے رکھو۔ رہنے کا کمرہ صاف رکھو، گندہ نہ رہے بستر میلا کچیلا نہ ہو۔ شکن نکال ڈالو۔ تکیہ میلا ہوگیا، ہو توغلاف بدل ڈالونہ ہو تو سی ڈالو۔ جب خود اس نے کہا اور اس کے کہنے پرتم نے کیا تو اس میں کیا رہی۔ لطف تو اسی میں ہے کہ بغیر کہے ہوئے سب چیزیں ٹھیک کردو۔ جو چیزیں تمہارے پاس رکھی ہوں ان کو حفاظت سے رکھو۔ کپڑے ہوں توتہ کرکے رکھو یوں ہی ادھر ادھر نہ ڈالو۔ کہیں قرینہ سے رکھو۔ کبھی کسی کا م میں حیلہ نہ کرو نہ کبھی جھوٹی باتیں بناؤ کہ اس کی وجہ سے اعتبارجا تارہتا ہے۔ پھر کبھی سچی بات کا بھی یقین نہیں آتا۔ (بہشتی زیور، صفحہ ۴۱)ضد اور ہٹ دھرمی اور بدزبانی سے احتراز :