تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جب سے عورتوں نے اس قسم کی محنتیں چھوڑدیں تندرستیاں خراب ہوگئیں ہمیشہ دوا کا پیالہ منہ سے لگا رہتا ہے۔ اور جن قوموں میں اب بھی ان کا رواج ہے۔ دیکھو کیسی تند رست رہتی ہیں۔ خدا غارت کرے اس شیحنی کو کہ دین کا گنا ہ تو ہے ہی۔ دنیا وی نتائج بھی اس کے ایسے ہیں کہ صحت جیسی چینر غارت (برباد) ہوگئی۔ (۳)گھر یلو انتظامات میں عورتوں کی ذمہ داری اور کوتاہی : اکثر عورتیں کہتی ہیں کہ ہماری دھوبن بڑی ایمان دارہے۔ یہ خودگن کر کپڑ ے لے جاتی ہے پھر نہ دیتے ہوئے کپڑوں کی شمار ہوتی ہے نہ لیتے ہوئے۔ دھوبن کی ایمان داری پر پورا اعتماد ہوتا ہے اور وہی مختار کل ہے جو چاہے کرے۔ اور جن گھروں میں حساب کا خیال ہوتا ہے تو وہاں یہ طر یقہ ہے کہ دیوارپر کوئلے سے لکیر کھینچ لیتی ہیں۔ میں نے دیکھا ایک مکان میں تمام دیوار سیاہ تھا۔ حالا ں کہ دیوار کی لکیر کوئی معتبر چیز نہیں ذرا ساہاتھ لگنے سے مٹ سکتی ہے اور ایک آدھ لکیر پسنہاری بڑھابھی سکتی ہے پھر اس صورت میں وہی دینا پڑے گا جوپسنہاری بتلا دے۔ بعض دفعہ گھر والوں اور پسنہاری میں اختلا ف ہوتا ہے وہ کچھ کہتی ہے اور پسنہاری کچھ کہتی ہے مگر حجت کسی کے پاس نہیں۔ بالآخر جھک مارکروہی دینا پڑتا ہے جو پسنہاری نے بتلا دیا۔ آسان صورت یہ ہے کہ قلم سے کسی کا غذیا تختی ہی پر جو اپنے قبضہ میں رہے لکیر کھنچ دیا کرے۔ تاکہ کمی بیشی کے احتما ل سے محفوظ رہے مگر گھروں میں اس کا بالکل اہتام نہیں وجہ اس کی یہ ہے کہ عورتیں ان کاموں کو اپنے ذمہ سمجھتی ہی نہیں۔ (۱)صفائی معاملات کی ضرورت : فرمایا خدا تعالیٰ کا حکم ہے کہ معاملا ت کو لکھو ذالک ادنٰی ان لاتعولوا، لیکن آج کل یہ عیوب میں داخل ہے کہ بڑے وہمی آدمی ہیں حالاں کہ بعض دفعہ یادنہیں آتا کہ کسی نے فلاں چیزلی تھی توپر یشا نی ہوتی ہے۔ (۲) چاہے چھوٹا ہی معاملہ ہو اس کو بھی ضرور لکھ لینا چاہیے، کیوں کہ لینے سے بہت مددملتی ہے اور پھر کوئی شبہ پید ا نہیں ہوتا۔ یہ سب شبہات کا علا ج ہے۔ (۳) چا ہے چھوٹا ہی معاملہ ہو اس کو بھی ضرور لکھ لینا چا ہیے، کیوں کہ لکھ لینے سے بہت مددملتی ہے اور پھر کوئی شبہ پیدا نہیں ہوتا۔ یہ سب شبہا ت کا علاج ہے۔ (۴) معا ملات کی صفائی اچھی چیز ہے جب کسی سے قرض لے یادے یا ادا کرے اس کو فوراًلکھ لے۔ مثلاًدھوبی کو کپڑے دیتے وقت لکھ لینے سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ بھول نہیں ہوتی، ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر کا غذ کھوبھی جائے تب بھی دھوبی پر رعب رہتا ہے اور وہ پورے ہی کپڑ ے لاکرحوالہ کرتا ہے۔ حساب کتاب لکھنا پڑھنا اللہ تعالیٰ کے بڑے احسانات میں سے ہے۔ (۱)