تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مقصود ہوتی ہے مگر تم دوسرا مراقبہ کرلیا کرو۔ یعنی یہ کہ دفع حاجت مقصود ہے اور اسی میں راحت ہے۔ اور جب مقصود دفع حاجت ہے تو اس میں اپنی اور بیگانی (دوسری) عورتیں سب برابر ہیں۔ اور زانی کوچوں کہ لذت مقصود ہوتی ہے اس واسطے ساری دنیا کی عورتیں بھی اس کو میسر ہوجائیں اور ایک باقی رہ جائے تو اس کو یہ خیال رہے گا کہ شاید اس میں اور طرح کامزہ ہو۔ اسی واسطے ہمیشہ پریشانی میں رہتا ہے۔ بخلاف اس شخص کے جو دفع حاجت کو زیادہ مقصود سمجھے گا وہ بہت مطمئن ہوگا اور اپنے حق پر رہے گا۔ (الکلام الحسن صفحہ ۱۲۰)طلاق کے قابل عورتوں پر صبر کرنے کی تدبیر : ایک بزرگ تھے جن کو ان کی بیوی بہت ستاتی تھی یہاں تک کہ لوگوں کو بھی معلوم ہوگیا کہ بیوی ان کو بہت دق (پریشانی) کرتی ہے۔ بعض لوگوں نے عرض کیا کہ حضرت ایسی بیوی کو طلاق دے دینا چاہیے۔ فرمایا طلاق تو میرے اختیار میں ہے مگر یہ بھی توسوچوکہ اگر اس نے کسی اور سے نکاح نہ کیا تویہ تکلیف اٹھائے گی (اس کی زندگی توبرباد جائے گی)۔ اور اگر کسی اور سے نکاح کیا تو اس مسلمان کو تکلیف پہنچے گا (جو اس سے نکاح کرے گا) اس سے اچھا یہ ہے کہ میں ہی تکلیف اٹھالوں۔ اور مسلمان کاوقایہ (حفاظت کا ذریعہ) بن جاؤں کہ جب تک میں موجود ہوں کسی دوسرے مسلمان کو تکلیف کیوں پہنچے۔ (التبلیغ جلد ۷ صفحہ ۶۰)نافرمان اور حق تلفی کرنے والی بیو ی پر صبر کرنے کی تدبیر : یہ سوچ لے کہ اللہ تعالیٰ کے بھی ہمارے اوپر حقوق ہیں اور ہم سے غلطی ہوتی رہتی ہے جب وہ ہمیں معاف کرتے رہتے ہیں توہم کو بھی چاہیے کہ اس کی غلطی سے درگذر کریں۔ ورنہ اگر حق تعالیٰ بھی ہم سے انتقام لینے لگیں تو ہمارا کیا حال ہو۔ صاحبو!سوچنے کی بات ہے ہم خدا تعالیٰ کے محکوم ہیں وہ ہماری کیا کیا اور کتنی رعایت کرتے ہیں وہ کون سی بدتمیزی ہے جو بندے خدا تعالیٰ کے ساتھ نہیں کرتے۔ مگر دیکھئے! اس کے مقابلہ میں حق تعالیٰ کا معاملہ بنددں کے ساتھ کیسا ہے کہ رزق برابردیتے ہیں کوئی عذاب نازل نہیں فرماتے۔ اور وجہ یہی ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ سب میرے محکوم ہیں میرے سوا ان کا کو ن ہوسکتا ہے۔ اور جو کچھ بدتمیزیاں (نافرمانیاں ) کرتے ہیں اپنی حماقت سے کرتے ہیں۔ اس واسطے اللہ تعالیٰ بندوں کی ہر طرح رعایت فرماتے ہیں۔ یہی معاملہ ہم کو بھی اپنے محکومین کے ساتھ کرنا چاہیے۔عورت کے اولادنہ ہونے سے یاصرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہونے سے غصہ وناراضگی اور صبر وتسلی کا مضمون :