تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۵۔ اس کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں سے کسی کو کوئی چیز نہ دینا۔ ۶۔ اس کی اجازت کے بغیر نفل نماز نہ پڑھنا اور نفل روزہ نہ رکھنا۔ ۷۔ اگر صحبت کے لیے بلائے توشرعی مانع (حالت حیض نفاس) کے بغیر اس سے انکارنہ کرنا۔ ۸۔ اپنے خاوند (شوہر) کو اس کے افلاس (غربت) یابدصورتی کی وجہ سے حقیرنہ سمجھنا۔ ۹۔ اگر کوئی امرخلاف شرع خاوند میں دیکھے توادب سے منع کرنا۔ ۱۰۔ اس کا نام لے کرنہ پکارنا۔ ۱۱۔ کسی کے روبہ رو خاوند کی شکایت نہ کرنا۔ ۱۲۔ اس کے روبہ رو آمنے سامنے، زبان درازی نہ کرنا۔ ۱۳۔ اس کے اقارب (رشتہ داروں ) سے تکرار جھگڑاوبحث مباحثہ نہ کرنا ومثل ذالک جانبین کے حقوق بہت ہیں اس وقت ذہن میں جو مستحضر تھے لکھ دئیے: ھذا ما اخذت من احیاء العلوم وغیرہ (۱)شوہر بیوی کے حقوق کا خلاصہ :شوہر کے ذمہ یہ حقوق ہیں ۔ ۱۔ اپنی وسعت کے موافق اس کے نان دنفقہ میں دریغ نہ کرے۔ ۲۔ ان کو دینی مسائل سکھلاتارہے اور نیک عمل کی تاکید کرتارہے۔ ۳۔ اس کے محارم اقارب (قریبی رشتہ داروں ) سے کبھی کبھی اس کو ملنے دیا کرے۔ ۴۔ اس کی غلطیوں پر صبر و سکوت کرے اگر کبھی تنبیہ کی ضرورت ہو توسط (یعنی اعتدال) کالحاظ رکھے۔ (زیادہ سختی نہ کرے)۔ اور بیوی کے ذمہ یہ حقوق ہیں۔ ۱۔ اس کی اطاعت اور ادب وخدمت ودلجوئی ورضاجوئی پورے طور سے بجالائے البتہ ناجائز امرمیں عذرکردے۔ ۲۔ اس کی گنجائش سے زیادہ اس پرفرمائش نہ کرے۔ ۳۔ اس کا مال اس کی اجازت کے بغیر خرچ نہ کرے۔ ۴۔ اس کے رشتہ داروں کے ساتھ سختی نہ کرے جس سے شوہر کو رنج پہنچے۔ بالحضوص شوہر کے ماں باپ کو اپنا مخد وم (اور بڑا) سمجھ کر ادب وتعظیم سے پیش آئے۔شوہر کی اطاعت سے متعلق چند ضروری مسائل خاوند کی موجودگی میں نفلی عبادت کا حکم : اگر خاوند مکان پرموجوہو تو نفلی روزہ نماز اس کی اجازت کے بغیر نہ کرے۔ اس لیے کہ شاید اس کی خدمت میں اس کی وجہ سے کوتاہی ہوجائے۔ ہاں اس کی اجازت سے پڑھے