تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
روز بھی انتظام کرکے دکھادیں توہم اسی وقت ان کو مردسمجھیں اور ان سب باتوں کے باوجود کمال یہ ہے کہ اپنی زبان سے تکلیف کا اظہار بھی نہیں کرتیں کہ مجھ پر کیا گذر رہی ہے یہی سبب ہے عورتوں کے جلدی ضعیف ہوجانے کا۔ (۲)عورتیں واقعی بڑی محسن اور تمہارے دین کی محافظ ہیں : عورتوں کاحق ایک تو اس واسطے ہے کہ وہ بے کس اور بے بس ہیں دوسرے اس واسطے بھی حق ہے کہ وہ تمہاری دوست ہیں اور دوستی ہی کی وجہ سے حق بڑھ جاتا ہے پھر وہ تمہارے دین کی بھی محافظ ہیں۔ بیوی اس لحاظ سے بھی قابل قدرہے کہ اس سے دین کی حفاظت اور خیالات فاسدہ کی روک تھام ہوتی ہے۔ اس درجہ میں وہ بڑی محسن ہے جو لوگ دین دارہیں وہ اس احسان کی قدرکرتے ہیں۔ اس لیے بیوی کی قدرکرنا چاہیے، کیوں کہ وہ دنیا اور دین دونوں کی معین ومددگا ہے اس کے حقوق کی رعایت بہت زیادہ ضروری ہے، کیوں کہ اس میں چند خصوصیات ایسی ہیں جن میں سے ہر ایک کے بہت زیادہ حقوق ہیں۔ خدا تعالیٰ نے تعلق ایسا بنایا ہے کہ بیوی سے زیادہ کو ئی بھی انسان کو راحت نہیں دے سکتا۔ بیماری میں بعض دفعہ سارے رشتہ دار الگ ہوکرنا ک منہ چڑھانے لگتے ہیں۔ خصوصاً اگر کسی کو دستوں کی بیماری ہوجائے مگر بیوی سے یہ کہیں نہیں ہوسکتا کہ وہ شوہر کو اس حال میں چھوڑدے۔ وہ بیماری میں سب سے زیادہ راحت پہنچاتی ہے یہ توبیوی سے دنیا کی راحت ہے۔ اور دین کی راحت یہ ہے کہ گھر کے انتظام سے بے فکری ہوجاتی ہے جس سے قلب کو فراغ واطمینان ہوتا ہے۔ تجربہ ہے کہ بغیر بیوی کے گھر کا انتظام نہیں ہوسکتا۔ (۱)عورتوں کی بڑ ی خوبی : ذراغورکرنے کی بات ہے کہ مردوں کو سالہاسال کے مجاہدوں کے بعد یہ بات نصیب ہوتی ہے کہ وہ حق تعالیٰ کا ہو کر رہے۔ اور عورت اپنے خاوند کے لیے پہلے ہی دن سے یعنی شادی ہوتے ہی اس کے لیے وقف ہو جاتی ہے پھر اگر عورت کا خاوند بھی نہ ہوگا اور کو ن ہوگا اس بے چاری کا۔ تجربہ ہے کہ زمانہ افلاس اور تنگ دستی اور مصیبت کے وقت سب احباب الگ ہوجاتے ہیں۔ اور ماں باپ تک انسان کو چھوڑدیتے ہیں مگر بیوی ہر حالت میں مرد کا ساتھ دیتی ہے اسی طرح بیماری میں جیسی راحت بیوی سے پہنچتی ہے کسی دوست بلکہ ماں باپ سے بھی نہیں پہنچتی۔ اس سے صاف ظاہرہے کہ بیوی کے برابردنیا میں مرد کا کوئی دوست نہیں۔ (۲)جاں نثاری اور وفاداری : سیدھی سادی عورتیں خاوند کی تابع دار اور جاں نثار ہوتی ہیں۔ بعض عورتوں کو یہاں تک