تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں جب کسی کو غصہ آئے تو اگر کھڑا ہے تو بیٹھ جائے اور اگر اس سے غصہ نہ جا ئے تو لیٹ جائے یقین کامل ہے کہ اس سے آگے کسی تدبیر کی ضرورت نہ ہوگی۔ کیوں کہ جب آدمی کھڑا ہوتا ہے تو زمین سے اس کے جسم کو بعد (دوری) ہوتا ہے اور بیٹھنے میں زمین سے قرب ہوتا ہے اور لیٹنے میں اس سے زیادہ زمین سے مل جاتا ہے اور زمین کی طبیعت میں حق تعالیٰ نے انکسار رکھا ہے اور وہ انکسار آدمی پر اثر کرجاتا ہے۔ اور انکسارغصہ اور تکبرکی ضد ہے تو گویا یہ علا ج بالضدہوا۔ (غوائل الغضب) تجربہ سے دیکھاجاتا ہے کہ غصہ میں بے اختیار یہ جی چاہتاہی کہ ایسی ہیئت بنائے کہ مارنا پکڑنا کوٹنا آسان ہوجائے۔ مثلاً اگر لیٹے ہوئے کو غصہ آئے تو بے اختیار اٹھ کر بیٹھ جاتا ہے۔ اور اگر اس سے بھی زیادہ غصہ ہو تو کھڑا ہوجاتا ہے تو غصہ کا طبعی مقتضٰی یہ ہے کہ آدمی لیٹا ہو تو بیٹھ جائے اور بیٹھا ہو تو کھڑا ہو جائے۔ تو بیٹھنے کو غصہ کی اصلی ہیئت سے کچھ بعد ہے اور لیٹنے کو بہت زیادہ بعد ہے۔ تو یہ تعلیم عین فطری تعلیم ہوئی کہ غصہ میں اگر کھڑے ہو تو بیٹھ جاؤ۔ اور اگر بیٹھے ہو تو لیٹ جاؤ۔تیسراعلاج : دوصحابی ؓ تھے جنا ب رسول اللہ ﷺ کے سامنے دونوں کو غصہ آگیا۔ اور دونوں میں سے کو ئی خاموش نہ ہو تا تھا تو جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر غصہ والا اس کو پڑھ لے تو ابھی (یعنی فوراً) غصہ جاتارہے اور وہ کلمہ اعوذباللہ ہے۔چوتھاعلاج : علماء نے غصہ کا ایک علاج یہ بتلایا ہے کہ اس جگہ سے علیحدہ ہوجائے ظاہر ہے کہ جگہ چلاجائے گا تو نہ وہ شخص موجود ہوگا جس پرغصہ آیانہ وہ اسباب موجو دہوں گے جو غصہ کا باعث (سبب) ہوئے تھے۔ غصہ خودبخود ٹھنڈا ہوجائے گا۔پانچواں علاج : جس کو غصہ زیادہ ہو اس کا ایک علاج یہ ہے کہ ایک کاغذ پر یہ عبارت لکھ کر ایسی جگہ لگادے کہ اس پر ضرور نظر پڑتی رہے وہ عبارت یہ ہے۔ ’’خدا تعالیٰ کو تجھ پر اس سے زیادہ قدرت ہے کہ جتنی تجھ کو اس پرہے۔ ‘‘ غصہ جب ہی آتا ہے جب دوسرے کو اپنے سے کمزورپاتا ہے اور جب دوسرا زبردست ہو تو غصہ نہیں آتا۔ بلکہ اگر تیسرابھی کو ئی زبردست (اور بڑا موجود ہو اس کے سامنے بھی غصہ نہیں آتا۔)