تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بیوی صاحبہ کی بدتمیزی تھی کہ وہ میاں پر ہاتھ اٹھاتی تھیں اور میاں صاحب کاڈھیلاپن تھا کہ بیو ی کو اتنا گستاح کردیا تھا۔ بیوی کے ہاتھ پٹنا پٹانا تو بڑی واہیات اور بے جا حرکت (سراسر حماقت) ہے میرا مطلب تویہ ہے کہ بیوی پر اتنا رعب نہ بڑھانا چاہیے کہ میاں بالکل ہوا ہی ہوجائیں کہ ادھرمیاں نے قدم رکھا اور بیوی کا دم فنا ہوا (جان نکلی) ہوش و حواس بھی جاتے رہے بے چاری کے منہ سے کوئی بات نکلی، یا کوئی چیز مانگی اور ڈانٹ ڈپٹ شروع ہوگئی۔ میرامطلب یہ نہیں کہ بیوی کی روک ٹوک بھی نہ کرے۔ اصلاح تو ضرور کی کی جائے۔ مگر نرمی کے ساتھ اور کبھی دھمکانا بھی برا نہیں مگر ستائے نہیں اور زیادہ دھمکانا بھی اچھا نہیں۔ (۱) ض ض ضباب نمبر ۱۲ اختلاف زوجین میاں بیوی کا اختلاف ہزاروں برائیوں کی جڑہے : فرمایا میاں بیوی سب فسادوں کی مرغی ہے یعنی سینکڑوں فسادکو پیدا کرتی ہے۔ (ملفوظات اشرفیہ) شیطان اس شخص سے بہت خوش ہو تا ہے جو میاں بیوی میں لڑائی کرادے حدیث پاک میں آتا ہے کہ شیطان شام کو دریاپر اپنا تخت بچھاتا ہے اس وقت سارے شطونگڑے اپنی اپنی کارروائی بیان کرتے ہیں ایک کہتا ہے کہ میں نے ایک آدمی سے زنا کرادیا۔ شیطان سب سے کہتا ہے کہ تم نے کچھ نہیں کیا۔ کیوں کہ گناہوں کا کفارہ ایک بار توبہ و استغفار سے ہوسکتا ہے، پھر ایک شیطان کہتا ہے کہ میں نے میاں بیوی میں لڑائی کرادی تھی پھر وہاں سے ٹلا (ہٹا) نہیں یہاں تک کہ شوہر نے طلاق دے دی شیطان اس کو گلے سے لگالیتا ہے اور بہت شاباشی دیتا ہے کہ ہاں تونے بڑا کام کیا۔ اس میں رازیہ ہے کہ اگر دوسروں سے عداوت ہو تو اس کا اثردوسروں تک نہیں پہنچتا اور میاں بیوی میں لڑائی وطلاق ہوجائے تودونوں کے خاندان میں جنگ ہوتی ہے۔ دوکی عداوت