تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے کہ تم کو کوئی چیز ناپسند ہو اور اللہ تعالیٰ اس میں بہت بھلائیاں رکھ دیں۔ ‘‘ ظاہر ہے کہ ناپسند ہونا کسی وجہ سے ہو گا۔ اور زیادہ ترعورتوں کے ناپسند ہونے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان کے اخلاق اچھے نہیں ہوتے اور یہ بات مرد کے لیے تکلیف کا باعث ہوتی ہے۔ مگر اللہ تعالیٰ کا گویا وعدہ ہے کہ عورتوں کی بداخلاق وغیرہ کو بھی خیرکثیر (خوب بھلائی) کا سبب بنا دیں گے۔ اللہ تعالیٰ حکیم ہیں وہ سب کچھ کرسکتے ہیں مثلاً اس سے اولادہی ہوجائے گی جو قیامت میں اس شخص کی دستگیری کرے گی۔ کیوں کہ قیامت میں ایسا بھی ہوگا کہ کسی شخص کے گناہ اس قدرہوں گے کہ اس کو دوزخ میں ڈالنے کا حکم ہوگا مگر اس کا کو ئی بچہ نو عمری میں مرگیا ہوگا وہ کہے گا کہ میں اس وقت تک جنت میں نہ جاؤں گاجب تک کہ میرا باپ نہ جائے چناں چہ اس کے خاطر باپ کو جنت مل جائے گی۔ نیزعورتوں کی زبان ورازی کی صورت میں خیر کثیر (بھلائی) اس طرح بھی ہوسکتی ہے کہ مرد اس کی ایذارسانی پرصبر کرے۔ اور صبر کا بدلہ جنّت ہی ہے۔ اور جنت کا خیر کثیر ہونا ظاہر ہے، کیوں کہ دنیا میں عورت (بیوی) سے جو تکلیف پہنچی وہ تھوڑی تھی، چند روزہ تھی، اور اس کے بدلہ میں آخرت میں جو راحت حاصل ہوگی وہ یقینا زیادہ ہوگی۔ کیوں کہ وہ دائمی ہوگی۔ توعورتوں کاخیر کثیر کا ہونا صحیح ہوگیا۔ ان صورتوں میں مرد کو چاہیے کہ حق تعالیٰ کے وعدہ پر نظر رکھے اور بیوی کی بداخلاقی (وبد صورتی) پر نظرنہ کرے۔ مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ بیوی کو روک ٹوک بھی نہ کرے اصلاح ضرور کی جائے گی مگر نرمی کے ساتھ۔ اور کبھی دھمکانا بھی برا نہیں۔ مگر ستائے نہیں۔ اور زیادہ دھمکانا بھی اچھانہیں۔عورتوں کی بدتمیزی بداخلاقی پر صبر کے فضائل : حق تعالیٰ فرماتے ہیں : فان کرھتموھن فعسٰی ان تکرھوا شیئًا ویجعل اللّٰہ فیہ خیراً کثیرًا حق تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اگر تم اپنی بیویوں سے کسی (بناء پر) کراہت کرتے ہو (یعنی ان کو ناپسندسمجھتے ہو) تو یہ سمجھ لو کہ بہت قریب ممکن ہے کہ تم ایک چیز کو ناپسند کرتے ہو اور حق تعالیٰ نے اس میں بڑی مصلحت رکھی ہو۔ شاید کسی کے ذہن مین یہ سوال پیدا ہو کہ اولاد کے ہونے نہ ہونے میں تو مصلحت ہوسکتی ہے۔ مگر عورتوں کی بدتمیزی اور زبان درازی کی وجہ سے جو نفرت ہوتی ہے تو اس میں کیا مصلحت ہوسکتی ہے؟ (لیکن) اس میں بھی مرد کی مصلحت ہوتی ہے ایک تویہ کہ اس کی ایذاؤں پرصبر کرنے سے اس کے درجے بلند ہوتے ہیں۔ دوسرے اس کے مزاج میں تحمل پیدا ہوجاتا ہے اور حکم و بردباری اخلاق حمید ہ میں سے اعلیٰ خلق (بہت اچھی صفت) ہے۔ (۱)حضرت مرزاجان جاناں رحمۃ اللہ علیہ کی حکایت :