تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان سے دریافت کرتیں پھر جاتیں اگر وہ کہتے کہ مجھے حاجت نہیں کہ اچھا اب مجھے اجازت دیجیے تاکہ میں اپنے خدا کے ساتھ مشغول ہوں۔ چناں چہ شوہر کی اجازت کے بعد وہ اپنا لباس اور زیور وغیرہ اتار کر رکھ دیتیں اور سادہ لباس پہن کر تمام رات عبادت کرتیں۔ دیکھئے! یہ بزرگ بی بی ایک وقت میں کیسی زینت کرتیں اور دوسرے وقت کمبل اور ٹاٹ میں رہتیں۔ اب اگر کوئی زینت کے وقت ان کو دیکھتا تویہی کہتا کہ یہ کیسی بزرگ ہیں جو اس قدرزیب وزینت کا اہتمام کرتیں ہیں مگرکسی کو کیا خبر! کہ وہ کس لیے زینت کرتی تھیں وہ نفس کی خواہش کے لیے ایسا نہ کرتی تھیں۔ چوں کہ شریعت کا حکم ہے کہ عورت کو شوہر کے لیے خوب زیب وزینت کرنا چاہیے (اس لیے کرتی تھیں ) اس صورت میں اس کو زینت کرنے سے ثواب ملتا ہے۔ وہ بزرگ بی بی حکم شرعی کے تابع تھیں جہاں شریعت کا حکم تھاوہاں خوب زینت کرتیں، کیوں کہ جب شوہر زینت کو کہے تودلہن کو خستہ وخراب رہنے کا کیا حق ہے مگرجب شوہر کو کچھ غرض نہ ہوتی تو وہ اپنے نفس کے لیے زینت کا اہتمام نہ کرتی تھیں۔ کاملین (اللہ والے) زینت اور ترک زینت میں حکم کے تابع ہوتے ہیں وہ اپنے نفس کے لیے کچھ نہیں کرتے۔ ض ض ضباب نمبر۶ اپنے شوہر کے سا تھ نباہ کا طریقہ اور ضروری دستور العمل عورت کے لیے ضروری ہدایات اور نصیحتیں : سمجھ دار بیویوں کو توکچھ بتلا نے کی کوئی ضرورت نہیں وہ خودہی ہر بات کے نیک وبد (اچھا برا ہونے) کو دیکھ لیں گی، لیکن پھر بھی ہم بعض ضروری باتیں بیان کرتے ہیں جب تم ان کو خوب سمجھ لوگی تو اور باتیں بھی اسی سے معلوم ہو جایا کریں گی۔اتحاد واتفاق اور اطاعت وفرماں برداری کی ضرورت :