تحفہ زوجین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
باب: ۱ شوہر بیوی سے متعلق چند احادیث ۱۔ حکیم بن معاویہ ؓ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ! ہماری بیوی کا ہم پر حق ہے؟ آپ ﷺ نے یہ فرمایا حق یہ ہے کہ۱۔ جب تم کھاؤ اس کو بھی کھلاؤ۔ ۲۔ اور جب کپڑا پہنو اس کو بھی پہناؤ۔ ۳۔ اور اس کو منہ پر مت مارو (یعنی قصور ہونے پر بھی مت مارو) اور بے قصور کو مارنا سب جگہ برا ہے۔ ۴۔ اور نہ اس کو کوسو۔ ۵۔ اور نہ اس سے ملنا جلنا چھوڑو، مگر گھر کے اندر (یعنی روٹھ کر گھر سے باہر مت جاؤ)۔ ۲۔ عبداللہ بن زمعہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی کو غلام کی سی مار نہ دے۔ پھر شاید دن کے ختم ہونے پر اس سے ہم بستری کرنے لگے۔ (بخاری، مسلم، ترمذی) ۳۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں تم کو عورتوں کے حقوق میں اچھے برتاؤ کی نصیحت کرتا ہوں۔ تم اس کو قبول کرو، کیوں کہ عورت ٹیڑھی پسلی سے پیدا ہوئی ہے۔ سو اگر تم اس کو (بالکل) سیدھا کرنا چاہو گے تو اس کو توڑ دوگے اور اس کا توڑنا طلاق دینا ہے اور اگر اس کو اس کے حال پر رہنے دوگے تو وہ ٹیڑھی ہی رہے گی، اس لیے ان کے حق میں اچھے برتاؤ کی نصیحت قبول کرو۔ (بخاری، مسلم، ترمذی) فائدہ: سیدھا کرنے کا یہ مطلب ہے کہ ان سے کوئی بات تمہاری طبیعت کے خلاف نہ ہو۔ اس کوشش میں کامیابی نہ ہوگی اور اگر زیادہ پیچھے پڑوگے تو انجام کار طلاق کی نوبت آئے گی۔ اس لیے معمولی باتوں میں درگذر کرنا چاہیے۔ نیز زیادہ سختی یا بے پرواہی کرنے سے کبھی عورت کے دل میں شیطان دین کے خلاف باتیں پیدا کردیتا ہے۔ ۴۔ حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ میں اور میمونہ ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر تھیں، اتنے میں ابن ام مکتوم ؓ (نابینا صحابی آئے) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم دونوں ان سے پردہ میں ہوجاؤ۔ ہم نے عرض کیا کہ وہ نابینا نہیں ہیں ؟ نہ ہم کو دیکھتا ہے نہ ہم کو پہچانتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا تم بھی نابینا ہو؟ کیا تم اس کو نہیں دیکھتیں۔ (ترمذی، ابوداؤد) فائدہ: یہ بھی بیوی کا حق ہے کہ اس کو نامحرم سے ایسا گہرا پردہ کرائے کہ نہ یہ اس کو دیکھے نہ وہ اس کو دیکھے۔ اس میں بیوی کے دین کی بھی حفاظت ہے کہ بے پردگی کی خرابیوں سے بچی رہے گی اور اس کی دنیا کی بھی حفاظت ہے۔ اس لیے کہ تجربہ ہے کہ جس چیز سے جس قدر خصوصیت زیادہ ہوتی ہے اسی قدر اس سے تعلق زیادہ ہوتا ہے اور پردہ میں یہ خصوصیت ظاہر ہے۔ اس لیے بیوی سے تعلق بھی زیادہ ہوگا اور اتنا ہی اس کا حق زیادہ ادا ہوگا تو پردہ میں بیوی کے دنیا کا نفع بھی زیادہ ہوا۔