مسئلہ. اگر اتنے اناج کى قیمت دے دے تو بھى جائز ہے.
مسئلہ. اگر کسى اور سے کہہ دیا کہ تم میرى طرف سے کفارہ ادا کر دو اور ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دو اور اس نے اس کى طرف سے کھانا کھلا دیا یا کچا اناج دے دیا تب بھى کفارہ ادا ہو گیا اور اگر بے اس کے کہے کسى نے اس کى طرف سے دیے دیا تو کفارہ صحیح نہیں ہوا.
مسئلہ. اگر ایک ہى مسکین کو ساٹھ دن تک صبح و شام کھانا کھلا دیا یا ساٹھ دن تک کچا اناج یا قیمت دىتى رہى تب بھى کفارہ صحیح ہو گیا.
مسئلہ. اگر ساٹھ دن تک لگاتار کھانا نہیں کھلایا بلکہ بیچ میں کچھ دن ناغہ ہو گئے تو کچھ حرج نہیں یہ بھى درست ہے.
مسئلہ. اگر ساٹھ دن کا اناج حساب کرکے ایک فقیر کو ایک ہى دن دے دیا تو درست نہیں. اسى طرح ایک ہى فقیر کو ایک ہى دن اگر ساٹھ دفعہ کر کے دے دیا تب بھى ایک ہى دن کا ادا ہوا ایک کم ساٹھ مسکینوں کو پھر دینا چاہیے اسى طرح قیمت دینے کا بھى حکم ہے یعنى ایک دن میں ایک مسکین کو ایک روزے کے بدلے سے زیادہ دینا درست نہیں.
مسئلہ. اگر کسى فقیر کو صدقہ فطر کى مقدار سے کم دیا تو کفارہ صحیح نہیں ہوا.
مسئلہ. اگر ایک ہى رمضان کے دو یا تین روزے توڑ د-الے تو ایک ہى کفارہ واجب ہے. البتہ اگر یہ دونوں روزے ایک رمضان کے نہ ہوں تو الگ الگ کفارہ دینا پڑے گا.
جن وجہوں سے روزہ توڑ دینا جائز نہیں ان کا بیان
مسئلہ. اگر ایسى بیمارى ہے کہ روزہ نقصان کرتا ہے اور یہ د-ر ہے کہ اگر روزہ رکھے گى تو بیمارى پڑھ جائے گى یا دیر میں اچھى ہوگى یا جان جاتى رہے گى تو روزہ نہ رکھے جب اچھى ہو جائے گى تو اس کى قضا رکھ لے لیکن فقط اپنے دل سے ایسا خیال کر لینے سے روزہ چھوڑ دینا درست نہیں ہے بلکہ جب کوئى مسلمان دیندار طبیب کہہ دے کہ روزہ تم کو نقصان کرے گا تب چھوڑنا چاہیے.
مسئلہ. اگر حکیم یا د-اکٹر کافر ہے یا شرع کا پابند نہیں ہے تو اس کى بات کا اعتبار نہیں ہے فقط اس کے کہنے سے روزہ نہ چھوڑے.