مسئلہ 6. نفل کا روزہ نیت کرنے سے واجب ہو جاتا ہے. سو اگر صبح صادق سے پہلے یہ نیت کى کہ آج میرا روزہ ہے پھر اس کے بعد توڑ دیا تو اب اس کى قضا رکھے.
مسئلہ 7. کسى نے رات کو ارادہ کیا کہ میں کل روزہ رکھوں گى لیکن پھر صبح صادق ہونے سے پہلے ارادہ بدل گیا اور روزہ نہیں رکھا تو قضا واجب نہیں.
مسئلہ 8. بے شوہر کى اجازت کے نفل روزہ رکھنا درست نہیں اگر بے اس کى اجازت روزہ رکھ لیا تو اس کے تڑوانے سے توڑ دینا درست ہے پھر جب وہ کہے تب اس کى قضاء رکھے.
مسئلہ 9. کسى کے گھر مہمان آگئى یا کسى نے دعوت کى تھى اور کھانا نہ کھانے سے اس کا جى برا ہوگا دل شکنى ہوگى تو اس کى خاطر سے نفل روزہ توڑ دینا درست ہے اور مہمان کى خاطر سے گھر والى کو بھى توڑ دینا درست ہے.
مسئلہ 10 . کسى نے عید کے دن نفل روزہ رکھ لیا اور نیت کر لى تب بھى توڑ دے اور اس کى قضا رکھنا بھى واجب نہیں.
مسئلہ 11. محرم کى دسویں تاریخ روزہ رکھنا مستحب ہے حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو کوئى یہ روزہ رکھے اس کے گذرے ہوئے ایک سال کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور اس کے ساتھ نویں یا گیارہویں تاریخ کا روزہ رکھنا بھى مستحب ہے. صرف دسویں کو روزہ رکھنا مکروہ ہے.
مسئلہ 12. اسى طرح بقر عید کى نویں تاریخ روزہ رکھنے کا بھى بڑا ثواب ہے اس سے ایک سال کے اگلے اور ایک سال کے پچھلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور اگر شروع چاند سے نویں تک برابر روزہ رکھے تو بہت ہى بہتر ہے.
مسئلہ 13. شب برات کى پندرہویں اور عید کے چھ دن نفل روزہ رکھنے کا بھى اور نفلوں سے زیادہ ثواب ہے.
مسئلہ 14. اگر ہر مہینے کى تیرہویں چودہویں پندرہویں تین دن روزہ رکھ لیا کرے تو گویا اس نے سال بھر برابر روزے رکھے. حضور صلى اللہ علیہ وسلم یہ تین روزے رکھا کرتے تھے ایسے ہى ہر دو شنبہ و جمعرات کے دن بھى روزہ رکھا کرتے تھے اگر کوئى ہمت کرے تو ان کا بھى بہت ثواب ہے.