مسئلہ. تم نے کسى سے کہا کہ فلانى بکرى جو فلانے کے یہاں ہے اس کو جا کر دو روپے میں لے آؤ تو اب وہ وکیل وہى بکرى خود اپنے لیے نہیں خرید سکتا. غرضیکہ جو چیز خاص تم مقرر کر کے بتلا دو اس وقت اس کو اپنے لیے خریدنا درست نہیں. البتہ جو دام تم نے بتلائے ہیں اس سے زیادہ میں خرید لیا تو اپنے لیے خریدنا درست ہے اور اگر تم نے کچھ دام نہ بتلائے ہوں تو کسى طرح اپنے لیے نہیں خرید سکتا.
مسئلہ. اگر تم نے کوئى خاص بکرى نہىں بتلائى بس اتنا کہا کہ ایک بکرى کى ضرورت ہے ہم کو خرید دو تو وہ اپنے لیے بھى خرید سکتا ہے جو بکرى چاہے اپنے لیے خریدے اور جو چاہے تمہارے لیے. اگر خود لینے کى نیت سے خریدے تو اس کى ہوئى. اور اگر تمہارى نیت سے خریدے تو تمہارى ہوئى اور اگر تمہارے دئیے داموں سے خریدى تو بھى تمہارى ہوئى چاہے جس نیت سے خریدے.
مسئلہ. تمہارے لیے اس نے بکرى خریدى پھر ابھى تم کو دینے نہ پایا تھا کہ بکرى مر گئى یا چورى ہو گئى تو اس بکرى کے دام تم کو دینا پڑیں گے اگر تم کہو کہ تو نے اپنے لیے خریدى تھى ہمارے لیے نہیں خریدى تو اگر تم پہلے اس کو دام دے چکى ہو تو تمہارے گئے. اور اگر تم نے ابھى دام نہیں دیئے اور وہ اب دام مانتا ہے تو تم اگر قسم کھا جاؤ کہ تو نے اپنے لیے خریدى تھى تو اس کى بکرى گئى اور اگر قسم نہ کھا سکو تو اس کى بات کا اعتبار کرو.
مسئلہ. اگر نوکر یا ماما کوئى چیز گراں خرید لائى تو اگر تھوڑا ہى فرق ہو تب تو تم کو لینا پڑے گا اور دام دینا پڑیں گے اور اگر بہت زیادہ گراں لے آئى کہ اتنے دام کوئى نہیں لگا سکتا تو اس کا لینا واجب نہیں اگر نہ لو تو اس کو لینا پڑے گا.