مسئلہ. تم نے کسى کى ذمہ دارى کر لى تھى اور اس کے پاس روپے ابھى نہ تھے اس لیے تم کو دینا پڑے تو اگر تم نے اس قرض دار کے کہنے سے ذمہ دارى کى ہے تب تو جتنا تم نے حقدار کو دیا ہے اس قرض دار سے لے سکتى ہو. اور اگر تم نے اپنى خوشى سے ذمہ دارى کى ہے تو دیکھو تمہارى ذمہ دارى کو پہلے کس نے منظور کیا ہے اس قرض دار نے یا حقدار نے اگر پہلے قرض دار نے منظور کیا تب تو ایسا ہى سمجھیں گے کہ تم نے اس کو کہنے سے ذمہ دارى کى. لہذا اپنا روپیہ اس سے لے سکتى ہو اور اگر پہلے حق دار نے منظور کر لیا تو جو کچھ تم نے دیا ہے قرض دار سے لینے کا حق نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ تمہارى طرف سے احسان سمجھا جائے گا کہ ویسے ہى اس کا قرض تم نے ادا کر دیا وہ خود دیدے تو اور بات ہے.
مسئلہ. اگر حقدار نے قرض دار کو مہینہ بھر یا پندرہ دن وغیرہ کى مہلت دے دى تو اب اتنے دن اس ذمہ دارى کرنے والے سے بھى تقاضا نہیں کر سکتا.
مسئلہ. اور اگر تم نے اپنے پاس سے دینے کى ذمہ دارى نہیں کى تھى بلکہ اس قرض دار کا روپیہ تمہارے پاس امانت رکھا تھا اس لیے تم نے کہا تھا کہ ہمارے پاس اس شخص کى امانت رکھى ہے ہم اس میں سے دے دیں گے پھر وہ روپیہ چورى ہو گیا اور کسى طرح جاتا رہا تو اب تمہارى ذمہ دارى نہیں رہى. نہ اب تم پر اس کا دینا واجب ہے اور نہ وہ حق دار تم سے تقاضا کر سکتا ہے.
مسئلہ. کہیں جانے کے لیے تم نے کوئى یکہ یا بہلى کرایہ پر کى اور اس بہلى والے کى کسى نے ذمہ دارى کر لى کہ اگر یہ نہ لے گیا تو میں اپنى بہلى دے دوں گا تو یہ ذمہ دارى درست ہے اگر وہ نہ دے تو اس ذمہ دار کو دینا پڑے گى.
مسئلہ. تم نے اپنى چیز کسى کو دى کہ جاؤ اس کو بیچ لاؤ. وہ بیچ آیا. لیکن دام نہیں لایا اور کہا کہ دام کہیں نہیں جا سکتے. دام کا میں ذمہ دار ہوں اس سے نہ ملیں تو مجھ سے لے لینا تو یہ ذمہ دارى صحیح نہیں.