میں ہے کہ یہ مہینہ یعنى رمضان تمہارے پاس آگیا اور اس میں ایک ایسى رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جو شخص اس رات کى برکت و اطاعت و عبادت سے محروم کیا گیا وہ تمام بھلائیوں سے محروم کیا گیا. اور انہیں محروم کیا جاتا ہے اس رات کى برکتوں سے مگر محروم یعنى ایسى بے بہا رات کى برکت جسے نہ ملى اور جس نے کچھ بھى عبادت اس شب میں نہ کى تو وہ بڑا بھارى محروم ہے جو ایسى نعمت سے محروم رہا حدیث. میں ہے کہ بے شک اگر اللہ چاہتا تو تم کو لیلۃ القدر پر مطلع کر دیتا لیکن بعض حکمتوں سے بالتعیین اس پر مطلع نہیں کیا اس کو رمضان کى سات اخیر راتوں میں تلاش کرو کہ ان راتوں میں غالب گمان شب قدر کا ہے اور تلاش کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ان راتوں میں جاگو اور عبادت کرو تاکہ لیلۃ القدر میسر ہو جائے حدیث. میں ہے کہ لیلۃ القدر ستائیسویں شب رمضان کو ہوتى ہے اس رات کى تعیین میں بڑا اختلاف ہے مگر مشہور قول یہى ہے کہ ستائیسویں شب کو ہوتى ہے. بہتر یہ ہے کہ اگر ہمت اور قوت ہو تو اخیر کى دس راتوں میں جاگے اور اس میں یہ ضرور نہیں کہ کچھ نظر آئے جب ہى اس کى برکت میسر ہو بلکہ کچھ نظر آئے یا نہ آئے عبادت کرے اور برکت حاصل کرے. اور مقصود یہى ہے کہ اس رات کى برکت اور اس قدر ثواب جو مذکور ہوا حاصل کرے. کسى چیز کا نظرآ نا مقصود نہیں.