ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
مزامیر کے ساتھ سماع سننے کی بناء پر تردد تھا اور مولانا ان کے بہت معتقد تھے کامل سمجھتے تھے میں نے حضرت شیخ رحمتہ اللہ علیہ کے متعلق یہ روایت بھی سنی ہے ۔ راوی کی تعیین یاد نہیں رہی کہ حضرت شیخ کے صاحبزادے مولانا رکن الدین عالم ہوگئے تھے ۔ خود حضرت شیخ نے تحصیل علم کے لئے ان کو دہلی بھیجا تھا ۔ ایک بار وہ ایسے وقت حاضر ہوئے کہ حضرت شیخ سماع سن رہے تھے مولانا رکن الدین نے آلات کو توڑ دیا شیخ نے اس غلبہ میں یہ شعر پڑھا خشک تارو خشک چوپ وخشک پوست از کجامی آیدایں آواز دوست بس ہوا میں وہ نغمات پیدا ہوگئے فرمایا رکن الدین اب انہیں بھی توڑو ۔ یہ ایک مشہور حکایت ہے واللہ اعلم کیسی ہے (ملفوظ 27) دماغ سے انتظام نکل جانے پر اظہار افسوس ایک بار حضرت اقدس نے ایک عزیز سے ایک ضرورت سے فرمایا کہ اندر یہ اطلاع کر دیجائے کہ صرف دو منٹ کے لئے دروازہ کھولنا ہے پردہ رکھا جاوے انہوں نے صرف یہ اطلاع کی کہ دروازہ کھولنا ہے اور دو منٹ کا لفظ نہیں کہا اس پر تنبیہ فرمائی کہ پوری بات نہیں پہنچتی یہ بھی تو کہہ دیا جاتا کہ صرف دو منٹ کے لئے کھولنا ہے ۔ تاکہ انہیں زیادہ دیر تک پردہ میں رہنے کے احتمال سے تنگی نہ ہو ۔ کیا دو منٹ کی قید جو میں نے لگائی تھی فضول تھی اس کو کیوں چھوڑ دیا گیا ۔ پھر فرمایا کہ دماغوں سے انتظام کا مادہ ہی نکل گیا ۔ (ملفوظ 28) بزرگوں کے اختلاف مشرب کا سبب ایک صاحب علم نے تیسری صدی ہجری کے ایک محقق صوفی کی جو عالم بھی تھے کیاب اللمع فی التصوف کا ابتدائی ترجمہ بطور نمونہ کے حضرت اقدس کی خدمت میں بغرض مشورہ واصلاح بھیجا اور لکھا کہ تصوف کے متعلق ان کی