ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
(ملفوظ 64 ) خاوند کے ساتھ حاکم کا سا معاملہ کرنے کی ضرورت ایک اہل خصوصیت خادم نے جن کی حضرت اقس بہت رعایت فرماتے ہیں ایک پھول خدمت اقدس میں پیش کرنا چاہا تو بلا کچھ کہے ہوئے سیدھے حضرت اقدس کے پاس پہنچے حضرت اقدس نے نے فورا روکا کہ یہ کیسے سمجھ لیا کہ میں لے ہی لونگا ۔ پہلے زبان سے تو اس کی اطلاع کرتے پھر جب میں اجازت دیدیتا اس وقت پیش کرتے ۔ یہ پہلے ہی سے کیسے ہی سے کیسے سمجھ لیا کہ میری دی ہوئی چیز لے ہی جائے گی ۔ افسوس دنیا داروں کی کیا شکایت کی جائے دیندار بھی تو ملانوں کوہی ذلیل حریص اور طماع ہی سمجھتے ہیں اور جس کے ساتھ رعایت کی جائے وہ سمجھنے لگتا ہے کہ ہم میں بھی کوئی بات امتیاز کی ہے جب ہی تو ہمارے ساتھ رعایت کی جاتی ہے ۔ میں اس کا انکار نہیں کرتا کہ کوئی امتیاز کی بات نہیں ۔ ہاں ہو ۔ لیکن جب ایک رشتہ مثلا پیری مریدی کا متعین ہوگیا تو اس کا حق ادا کرنا اور اپنے امتیاز اور اسحقاق رعایت سے قطع نظر کرنا ضروری ہے چاہے بیوی رابعہ بصریہ ہوا اور خاوند حجاج ہو تب بھی بیوی محکوم ہے اور خاوند حاکم ۔ خاوند کے ساتھ حاکم ہی کا سا معاملہ کرنا ہوگا ۔ ( ملفوظ 65 ) دین کا کام سرسری طور پر کرنا خطرہ کی بات ہے ایک اہل علم کے استفتاء کا مفصل جواب تحریر فرما کر لفافہ پر یہ تحریر فرما دیا کہ اب دماغی کام کا تحمل نہیں آئندہ کے لئے عذر قبول کیا جائے اھ ۔ پھر فرمایا کہ ان ہی صاحب کے پچھلے استفتاء کے جواب لکھنے کے بعد کئی روز تک میرے سر میں درد رہا اور اس استفتاء کے جواب لکھنے میں بھی مجھ کو تعجب ہوا گو اتنا نہیں جتنا پہلے ہوا تھا کیونکہ اہل علم کے اشکال بھی تو بہت مشکل سے حل ہوتے ہیں ۔ اب تو بس میں اسی قابل رہ گیا ہوں کہ مجھ سے صرف دعا کی