ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
تعالٰی نے آپ کیساتھ کیا معاملہ فرمایا آپ نے کہا ۔ فنیت الحائق والارشارات ونفدت الرموز والعبارت وما نفعنا الا رکیعات فی جوف اللیل یعنی سارے علوم وحقائق وغیرہ فنا ہوگئے یہاں کچھ کام نہ آئے اگر کام آئیں تو صرف وہ چھوٹی چھوٹی رکعتیں کام آئیں جو میں آدھی رات کو پڑھا کرتا تھا یعنی تہجد محقق ہونے پر تب قرب نہیں بلکہ پر ہے اھ غرض کیا گیا کہ خلوص تو بہت مشکل ہے کیو نکر حاصل ہو ۔ فرمایا کہ نہیں خلوص کیا مشکل ہے کیونکہ وہ تو اختیاری ہے ۔ خلوص یہی تو ہے کہ جو کام ہو بس محض اللہ کے لئے ہو ۔ سو اپنی نیت کو درست کرلے پس خلوص حاصل ہوگیا ۔ (ملفوظ 85) اپنی چیز کو تبر کا دینا حرام ہے ایک رئیس زادہ کا ایک اونی کرتہ دیا ہوا ان کی رضا مندی سے بعد استعمال واپس فرمایا تو اس خیال سے کہ ان صاحب کی دل شکنی نہ ہو یہ تحریر فرمایا کہ اس کو بطور یاد گار محبت کے اپنے پاس رکھئے پھر فرمایا کہ میں نے یہ الفاظ ان کی خاطر سے لکھ دئے تاکہ ان کو واپس لینے میں عارنہ ہو ۔ اس پر عرض کیا گیا کہ وہ تو اس کو تبرک سمجھیں گے ۔ فرمایا کہ وہ جو کچھ چاہیں سممجھیں باقی میں نے اسی لیے یاد گار محبت کا لفظ لکھا ہے کہ اپنی چیز کو تبرکا دینا حرام یہ میں نے اسی لیے یاد گار محبت کا لفظ لکھا ہ کہ اپنی چیز کا تبرکا دینا حرام ہے یہ میں نے فتوے کی شکل میں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ ہی سے سنا ہے جس کی وجہ یہ فرماتے تھے کہ اس کے معنے تو یہ ہوئے کہ اس نے اپنے کو بزرگ سمجھا حالانکہ اللہ تعالٰی کا ارشاد ہ فلا تزکوا انفسکم اپنی چیز کا تبرکا دینا کبر ہے اور دعوٰی ہے بزرگ کا جو حرام ہے تبرک کے متعلق تو یہ فتویٰ مولانا سے سنا اور کشف کے متعلق ایک امی بزرگ کا یہ قول نظر سے گذرا کہ اگر کسی کو دوسرے کے معائب کا کشف ہونے لگے تو اس کو چاہئے کہ فورا اپنی توجہ ہٹائے کیونکہ اس میں خوض کرنا یہ بھی تجسس میں داخل ہے جو ازروئے آیت