ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
باپ کو بیٹے کے مال سے منتقع تو ہونا جائز ہے مگر اس انتفاع کی وجہ سے یہ جائز نہیں کہ بیٹا اپنے باپ کو بر خوادار یعنی منتقع لکھنا شروع کردے حالانکہ مطلب دونوں کا ایک ہی ہے مگر باوجود اس کے پھر جو بیٹے کے لئے یہ ناجائز ہے کہ وہ باپ کو بر خوردار کہے تو اس کہ وجہ وہی ایہام ہے باپ کی بے ادبی کا اور اس ایہام کی وجہ یہ ہے کہ برخوردار کا لفظ عرفا بیٹے کے لئے مخصوص ہے اس لئے باپ کے لئے اس لفظ کا استعمال کرنا بے ادبی ہے ۔ ( ملفوظ 195 ) علماء کے اختلاف کی صورت میں احتیاط کی ضرورت بعض لوگ کہا کرتے ہیں کہ صاحب فلاں مسئلہ کے متعلق علماء میں اختلاف ہے ایک کہتا ہے کہ بدعت ہے اگر کیا گیا تو عذاب ہوگا دوسرا کہتا ہے کہ نہیں بلکہ بدعت حسنہ ہے تو اس کے کرنے میں ثواب ہے تو ایسے موقع پر ہم کیا کریں اور کسز کا اتباع کریں بڑی پریشانی کی بات ہے اس کے متعلق حضرت والا نے فرمایاکہ پریشانی کی کیا بات ہے ان لوگوں کو چاہئے کہ اس کی تحقیق کریں کہ حق کس جانب ہے بس جو عالم اس مسئلہ میں حق پر ہو بس اس مسئلہ میں اس کے قول پر عمل کریں اور اگر اپنے اندر اتنی لیاقت نہ دیکھیں کہ یہ معلوم کرسکیں کہ کون عالم حق پر ہے یا ان کو اتنی فرصت نہیں کہ حق کی تحقیق کر سکیں تو پھر ان لوگوں کو چاہئے کہ احتیاط پر عمل کریں اور وہ احتیاط یہ ہے کہ عقیدہ تو یہ رکھیں کہ اللہ عالم یعنی اللہ تعالٰی ہی بہتر جانتے ہیں کہ کون سے بات حق ہے اور عمل یہ رکھیں کہ اس کام کو جس کے جائز ناجائز ہونے میں اختلاف ہو ترک کر دیں کیونکہ اس کے ترک کردینے میں زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا کہ اس فعل کا ثواب نہ ملے گا تو خیر اور بہت سی باتوں سے ثواب حاصل ہو سکتا ہے لیکن اس کام کو اگر کیا تو کرنے پر عذاب متحمل ہوگا پس اس احتیاط میں