ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
فطری باتیں ہیں پہلی جہالتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ خود عمل کرنا تو در کنار اگر کوئی دوسرا عمل کرے تو اس پر تشدد کا الزام لگایا جاتا ہے ۔ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ حس ہی نہیں کہ ہمارے اس قول کا کیا اثر ہوگا اور اس فعل کا کیا اثر ہوگا اور اس ہیت کا کیا اثر ہوگا حالا نکہ اس کا سمجھنا کچھ بھی مشکل نہیں کیونکہ یہ سب باتیں فطری ہیں اگر ذرا غور کیا جائے تو بلا بتلائے ہوئے ذہن میں آسکتی ہیں اور آنا چاہئے ۔ (ملفوظ 83) اصل مدار فضیلت کا قبولیت عنداللہ ہے ایک سلسلہ کلام میں فرمایا کہ حضور سرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے لا تفاضلوا بین انبیاء اللہ آپ نے انبیاء میں ایک دوسرے پر فضیلت دینے سے منع فرمایا ہے ۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ فضیلت کا بھی اعتقاد رکھنا ممنوع ہے کیونکہ حضور کا تو افضل الانبیاء ہونا نصوص قطعیہ سے مسلم ہے لیکن کسی خاص جزئی پر اس فضیلت کا مدار رکھنا ممنوع ہے کیونکہ اصل مدار فضیلت کا تو قبول عنداللہ ہے جو کسی خاص جزئی پر منحصر نہیں ۔ شعراء نے اس میں بہت زیادہ بے احتیاطی کی ہے اور ان سے اتنا بعید بھی نہیں کیونکہ آزاد فرقہ ہے لیکن تعجب ہے کہ بعض مصنفین کتب نے بھی اپنی تصانیف میں جو کہ درس میں داخل ہیں بعض مقام پر اسی قسم کے وجوہ تفضیل بیان کر دیئے ہیں ۔ (ملفوظ 84) مشائخ میں شمار ہونے سے زیادہ ملا ہونا پسند ہے ایک سلسلہ کلام میں فرمایا کہ مجھے مشائخ میں شمار ہونے سے زیادہ کورا ملاما ہونا پسند ہے عرض کیا گیا کہ مشائخ تو بڑے عارف ار محقق ہوتے ہیں فرمایا کہ محقق ہونے پر قرب تھوڑا ہی ہے چنانچہ حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ کتنے بڑے محقق تھے ان کو بعد وفات کسی نے خواب میں دیکھا تو سوال کیا کہ حق