ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
گیا جو مانع مقصود ہوگیا اس کی شکایت پر آپ نے ایک ٹوکرا اخروٹوں کا دیکر یہ علاج تجویز فرمایا کہ تم اپنے معتقدین کے محلہ میں جاکر اعلان کرو کہ جو شخص میرے ایک دھول مارے گا میں اس کو ایک اخروٹ دوں گا اسی طرح یہ سب اخروٹ ختم کر دو آگے لانبا قصہ ہے پھر اس کے بعد حضرت ابو سعید گنگوہی کی حکایت بیان فرمائی کہ جب انہوں نے ذکر وشغل شروع کیا تو ان کے شیخ حضرت مولانا نظام الدین بلخی کو محسوس ہوا کہ حضرت ابو سعید کے اندر عجب پیدا ہوگیا ہے تو انہوں نے حضرت ابو سیعد سے ذکر و شغل چھوڑا دیا اور بجائے ذکر و شغل کے شکاری کتوں کی خدمت سپرد کی ۔ اسی طرح اور بہت سے قصے بزرگوں کے ہیں ۔ (ملفوظ 234) اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت متلازم ہیں فرمایا خدا تعالٰی کی محبت اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت متلازم ہیں اللہ کی محبت عین محبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور رسول عین محبت خدائے تعالٰی کی ہے باقی الوان محبت کے مختلف ہوتے ہیں بعضے الوان ایسے ہوتے ہیں کہ ان کو صورۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا غلبہ کہا جا سکتا ہے اور بعض الوان کو صورۃ حق تعالٰٰی کی محبت کا غلبہ کہا جاسکتا ہے اس کے مناسب حضرت حاجی صاحب کا ارشاد نقل فرمایا کہ کسی نے لعل سے پوچھا کہ تجھ کو آفتاب سے زیادہ محبت ہے یا اپنے سے لعل نے کہا کہ اس کا کیا جواب دوں اگر کہوں کہ اپنے سے زیادہ محبت ہے تو وہ محبت اسی وجہ سے تو ہو گی کہ میں لعل ہوں اور لعل ہوا ہوں آفتاب کی وجہ سے تو حقیقیت میں وہ آفتاب ہی کی محبت ہوئی اور اگر کہتا ہوں کہ آفتاب سے زیادہ محبت ہے تو وہ محبت اس وجہ سے ہے کہ اس نے مجھ کو لعل بنادیا تو وہ حقیقت میں اپنے ہی سے محبت ہوئی ۔