ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
جیسے پہلے دنیا داروں کے تھے گو وہاں عرفی بزرگی اور تہجد وغیرہ نہ تھا مگر دیکھنے کی بات یہ ہے کہ لوگوں کو راحت کس سے زیادہ پہنچتی ہے ۔ ان سے مخلوق کو راحت بہت پہنچتی تھی ۔ اور اس سے ان دنیا داروں کی اور دینداروں پر مع الاطلاق تفضیل مقصود نہیں بلکہ خاص جذبات میں تفاوت دکھانا مقصود ہے ۔ پجنشنبہ 21 ذیقعدہ 60 13ھ ( ملفوظ 16 ) مصالح اور حکم بناء احکام نہیں ایک ماہواری رسالہ میں کسی یورپ والے سائنس دان کے مضمون کا ترجمہ شائع ہوا تھا جس سے بطریق مسنون کھانا کھانے کی عقلی حکمتیں ثابت ہوتی تھیں ۔ اس مضمون کو سن کر حضرت اقدس نے تحسین فرمائی لیکن فرمایا کہ اس کے متعلق ایک ضروری بات قابل لحاظ ہے جس کو آج کل ایسے مصالح بیان کرتے وقت ملحوظ نہیں رکھا جاتا ۔ وہ یہ کہ مصالح اور حکمتیں بناء احکام نہیں بلکہ خود احکام پر مبنی ہیں ۔ خلاصہ یہ کہ حکمتیں مبنی بکسر النون ہیں مبنی بفتح النون نہیں مبنی احکام کا تو یہی ہے کہ اللہ کے احکام ہیں لہزا واجب العمل ہیں رہیں حکمتیں سو وہ علت نہیں احکام کی بلکہ احکام پر مرتب ہوجاتی ہیں لیکن اگر اس قسم کی کوئی بھی حکمت احکام پر مرتب نہ ہو تب بھی احکام بدستور واجب العمل رہیں گے کیونکہ وہ اللہ تعالٰی کے مقرر کئے ہوئے ہیں اور اس حیثیت سے وہ بلا لحاظ کسی اور حکمت کے محض بغرض حصول خوشنودی احکم الحا کمین بہر حال واجب العمل ہیں ۔ ملفوظ 17 ) علم کی حقیقت معافی ہیں بسلسلہ گفتگو فرمایا کہ علم کی حقیقت معافی ہیں نہ کہ الفاظ چنانچہ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم گو سب اصطلاحی عالم نہ تھے لیکن چونکہ وہ حضرات سب اہل معافی تھے اس لئے سب علماء بلکہ امام العماء تھے ۔ ایک صاحب