ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
یرضون ان کانوا مومنین اپنی طرف سے تو یہی چاہئے کہ اللہ ورسول کی رضا حاصل کرنے میں اگر ساری دنیا بھی ناراض ہوجائے تو کچھ پرواہ نہ کرے مگر اس کی وجہ سے اللہ تعالٰٰی ساری دنیا کو اس کے سامنے جھکا دیتے ہیں بس وہ رنگ ہوتا ہے کہ فظلت اعناقھم لہا خاضعین خصوص متکبروں کا ناز تو توڑی ہی دینا چاہئے اہل مال کو مال پر اور اہل جاہ کو جاہ پر ناز ہوتا ہے ۔ حضرت امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ نے تو جاہ کا نام کمال وہمی لکھا ہے وہ فرماتے ہیں کہ لوگوں کا کس کے متعلق وہم اور خیال ہوگیا کہ یہ صاحب کمال ہے بس اس کا نام جاہ ہے یہ جاہ محض دوسروں کے وہم اور خیال پر مبنی ہے ۔ ذر ان کا خٰیال بدلا پھر کچھ بھی نہیں ۔ بخلاف بزرگان دین کے جاہ کے کہ انہوں نے ہمیشہ اپنے کو مٹایا مگر بڑھتے ہی چلے گئے ۔ ہمارے حضرات اس کا نمونہ ہیں اسی لئے میں تو جب اپنے ان اکابر کے خاص امتیازات کا ذکر کرتا ہوں تو اکثر یہ شعر یاد آجاتا ہے اولئک ابائی فجئنا بمثلہم اذا جمعتنا یا جریر المجامع ان آنکھوں نے جب یہ چیزیں دیکھی ہیں اب اس کے خلاف نظر آتا ہے تو آنکھیں رد کر دیتی ہیں اور ابھی تو ایسی چیزوں کے قدر دان بھی موجود ہیں کہ اگر خود ان کے ساتھ موصوف نہ ہوں تو موصوفین کو کامل تو سمجھتے ہیں ۔ آگے چل کر تو عجب نہیں تمسخر کریں اور ان حضرات کو مجنوں سمجھیں چنانچہ کسی بزرگ سے پوچھا گیا کہ صحابہ میں اور ہم میں کیا فرق ہے تو انہوں نے فرمایا کہ اگر تم انہیں دیکھتے تو مجنوں سمجھتے اور اگر وہ تمہیں دیکھتے تو تم پر جہاد کا فتوٰی دیتے ۔ (ملفوظ 94) سالک کو تشویش سے بچنا چاہئے ایک سلسلہ میں فرمایا کہ طریق کے مسائل میں سے ہے کہ سالک کو تشویش سے بچنا چاہئے حضرت حاجی صاحب کے یہاں اس کا بڑا اہتمام دیکھا حتی