ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
اس رقم سے زیادہ اللہ تعالٰی نے حضرت اقدس ہی کے ہاتھوں دلوا دے لیکن بہت افسوس فرماتے رہے کہ بہت ہی غافل ہے طبیعت بیدار نہیں اور یہی ایک کیا آجکل کثرت سے یہی ہے کہ لوگوں کے دماغ بیدار نہیں یہ مرض عام ہے کوئی اس سے نہیں بچا نہ امیر نہ غریب نہ عالم نہ جاہل مگر یہ لوگ بڑی راحت میں رہتے ہیں جیسے مفلوج بڑی راحت میں رہتا ہے کہ اس کی کھال میں کوئی چہری بھی بھونک دے تب بھی کوئی تکلیف نہیں تو یہ لوگ مفلوج ہیں انہیں کچھ حس ہی نہیں اور صاحب مجھے تو اس سے بڑی ہی نفرت ہے کیونکہ اس میں اپنا تو ضرر ہے ہی ایسے شخص سے دوسروں کو بھی ضرر ہی زیادہ ہوتا ہے ۔ (ملفوظ 43) معاملہ کرتے وقت لکھنے کا فائدہ ایک سلسلہ میں فرمایا کہ ایک مشہور عربی مثل ہے کہ تعاشروا کالا خوان وتعاملوا کالا جانب کہ ہم گزران تو کرو مثل بھائیوں کے لیکن معاملہ کرو مثل اجنبیوں کے اس میں بڑی مصلحتیں ہیں معاملات کی صفائی بڑی اچھی چیز ہے جب کسی سے قرض لے یا دے یا ادا کرے اس کو فورا لکھ لے مثلا دھوبی کو کپڑے دیتے وقت لکھ لینے سے یہ فائدہ تو ہے ہی کہ بھول نہیں ہوتی ۔ ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اگر کاغذ کھو بھی جائے تب بھی دھوبی پر رعب رہتا ہے اور وہ پورے ہی کپڑے لاکر حوالہ کرتا ہے حساب اور آلات حساب اور لکھنا پڑھنا اللہ تعالیٰ کے بڑے احسانات ہیں چنانچہ اللہ تعالٰی نے ان چیزوں کو اپنے احسانات ہی میں بیان فرمایا ہے فرماتے ہیں ۔ اقرا وربک الاکرم الذی علم بالقلم ۔ علم الانسان مالم یعلم اور فرماتے ہیں وانزلنا معھم الکتاب