ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
روز روز تقسیم کرنے سے مجھے بڑی زحمت ہوتی ہے مگر دوسرے کی امانت میں احتیاطی پہلو ہی اختیار کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے ۔ (ملفوظ 32) رقم زکوۃ کی تقسیم کتب میں احتیاط بعض کتب مشترکہ رقم سے طبع ہوئی ہیں جن میں سے اکثر نے تو حضرت اقدس کو اختیار کلی دے دیا ہے جہاں چاہیں تقسیم فرما دیں اور بعض نے زکوۃ میں دینے کے لئے عرض کردیا ہے ۔ اس کے متعلق یہ سوال پیدا ہوا کہ کس قیمت پر زکوۃ میں دی جائیں ۔ حضرت اقدس نے فرمایا کہ ان لوگوں کو کوئی نفع اٹھانا تھوڑا ہی مقصود ہے ایک مفید کتاب کو زکوۃ کے روپیہ سے شائع کرا دینا مقصود ہے اور چونکہ اس وقت اور شرکاء نے مفت تقسیم کرنے کے لئے میرے پاس یہی کتابیں رکھوا دی ہیں جو بلا قیمت شائقین کو پہنچ جائیں گی اس لئے جو قیمت اس کتاب کی تجویز کی گئی ہے اس قیمت ہر سہولت سے بکنا مشکل ہے ۔ لہذا احتیاط اسی میں ہے کہ زکوۃ ادا کرنے میں صرف لاگت پر یہ کتابیں دی جائیں تاکہ ہر صورت میں قریب قریب یقینا پوری زکوۃ ادا ہوجائے کیونکہ اس صورت میں یہ احتمال ہی نہ رہے گا کہ اس قیمت پر سہولت سے نہ بک سکیں گی ۔ جن صاحب کے اہتمام سے یہ کتابیں طبع ہوئی ہیں ان سے فرمایا کہ اس کا مشورہ ان صاحبوں کو دے دیا جائے (ملفوظ 33 ) سب سے زیادہ قابل نفرت چیز تکبر ہے بہ سلسلہ کلام فیض التیام فرمایا کہ سب سے زیادہ نفرت کی چیز میرے ذہن میں تکبر ہے اتنی نفرت مجھے کسی گناہ سے نہیں جتنی اس سے ہے ۔ یوں اور بھی بڑے بڑے گناہ ہیں جیسے زنا ۔ شرب خمر وغیرہ لیکن نفرت طبعی جتنی تکبر سے ہے کسی سے نہیں ۔ اور اس میں یہ ہے کہ تکبر شعبہ شرک کا ہے ۔ اپنے کو بڑا سمجھنا خدا کے بڑے ہوتے ہوئے ایک درجہ کا شرک نہیں تو اور کیا ہے