ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
پریشانی کی کیا وجہ وہ موسم کے آثار ہیں اور بشرطیکہ وہ تغیر خلاف شرع نہ ہو اور اگر وہ تغیر خلاف شرع بھی ہو تب بھی استغفار کرے یہی علاج ہے مایوسی کی کوئی وجہ نہیں موسمی تغیرات تو ہوا ہی کرتے ہیں اب یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے اندر کوئی تغیر نہ ہو یکساں حالت رہے سو یہ شان تو حق تعالٰی ہی کی ہے وہاں کوئی تغیر نہیں ہوتا باقی مخلوق کے اندر تو تغیر ہو ہی گا لیکن یہ باتیں مبتدی کے سامنے کرنے کی نہیں اس کے لئے مضر ہیں کیونکہ وہ کوشش چھوڑدے گا اور ہر تغیر کو موسمی سمجھنے لگے گا مگر میں تو توکل پر یہ باتیں عام مجلس میں بھی کہہ دیتا ہوں کیونکہ میں دیکھتا ہوں کہ ہمتیں آج کل بہت ضعیف ہیں طالب کا دل بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ ( ملفوظ 227 ) ایک حکایت سے عربی وانگریزی والوں کے دماغ کا فرق فرمایا ایک بار میں میرٹھ میں تھا میرے پاس ایک پھانسی دئے ہوئے شخص کی لاش لائی گئی کہ اس کی جنازہ کی نماز پڑھادو میں نے دریافت کیا پھانسی کیوں ہوئی کہا ایک شخص کو اس نے گولی سے قتل کیا تھا اس محلہ میں ایک مجسڑیٹ بھی رہتے تھے انہوں نے اس مقتول کے مرنے سے پہلے جاکر اس مقتول کا بیان پر اس کو پھانسی دی گئی میں نے کہا کہ صرف مقتول کے بیان پر پھانسی دینا یہ تو سمجھ میں نہیں آتا اس وقت متعدد وکلاء وبیر سٹر جمع تھے کہنے لگے کہ صاحب اس کی شہادت کے قبول ہونے کی وجہ یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے آخر وقت میں جھوٹ نہیں بول سکتا میں نے کہا اگریہ صحیح ہے تو پھر جس کو پھانسی دی گئی اس کا بیان بھی قبل پھانسی لینا چاہئے کہ تونے اس کو قتل کیا ہے یا نہیں اگر وہ قتل کرنے سے انکار کرے تو پھر اس بناء پر اس کے اس