ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
متعلق یہ گمان ہو کہ اگر موکل کو علم ہو جائے تو وہ پسند نہ کرے ۔ غرض تملیک میں زیادہ سہولت اور آزادی ہے بہ نسبت توکیل کے جس میں قیود زیادہ ہیں ۔ (ملفوظ 8) اپنی چیز کو کام میں لانا موجب ثواب ہے 20 ذیقعدہ 1360 ھ یوم چار شنبہ اوپر والے ملفوظ میں جن کتابوں کی مشترکہ طباعت کا اور بعض شرکاء کا حضرت اقدس کو اختیار تصرف دیدینے کا ذکر ہے ان کے متعلق حضرت اقدس کے ایک تحریری استفسار کی نقل ذیل میں درج کی جاتی ہے ۔ از اشرف علی بمشفقم حقداد خاں صاحب السلام و علیکم ۔ وصل صاحب کے خط سے حفیظ اللہ صاحب مرحوم کے ورثہ کا حساب کتاب کے نسخوں کا اور بقیہ نقد داموں کا معلوم ہوگا ۔ ان کو اس کی اطلاع کیساتھ میری طرف سے بعد سلام یہ بھی کہہ دیجئے کہ ان کی تحریر سے معلوم ہوا کہ انہوں نے ان نسخوں کا اور داموں کا مجھ کو اختیار دیا ہے سو اس کے متعلق عرض ہے کہ مجھ کو احباب کی ممکن خدمت سے انکار نہیں مگر مشورۃ لکھتا ہوں کہ اپنی اچیز کو اپنے کام میں لانا خصوص حاجت کی حالت میں یہ بھی ثواب کی بات ہے سو نسخ تو ابھی لکھنو میں موجود ہیں اور نقد دام مجھ کو وصل صاحب نے دیدیئے ہیں اگر وہ نسخے یہاں منگائے گئے کچھ دام اور کم ہو جاویں گے سو اگر نسخے وہاں ہی رکھ کر فروخت کر دیئےجائیں اور دام مجھ سے منگالئے جاویں گے تو مصلحت ہے اور اگر اس پر بھی وہی رائے ہو تو پھر صاف لکھا جاوے کہ مجھ کو ان چیزوں کا مالک بنایا جاتا ہے یا وکیل ۔ کیونکہ احکام شرعیہ دونوں کے جدا جدا ہیں ۔ (ملفوظ 9) مال میں تقوٰی اور دیانت داری کی ضرورت حضرت مولانا فیض الحسن صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے تذکرے فرمائے جارہے تھے اسی سلسلہ میں فرمایا کہ مولانا گو بہت کفایت شعار تھے یہاں تک کہ