ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
میں ان چیزوں کی نفی نہیں کرتا ۔ یہ چیزیں بھی ہیں طریق میں لیکن اپنے درجہ میں غرض لوگوں نے اس وقت افراط وتفریط کر رکھا ہے چنانچہ پیری مریدی کو بعض لوگوں نے گویا شریعت کے مقابلہ میں ایک مشن بنالیا ہے ۔ اور بعضے ایسے سوکھے ہیں کہ وہ تصوف کو کوئی جگہ ہی نہیں دیتے ۔ غرض کہ دونوں طرف جہل ہے ۔ ایک طرف زیادہ ۔ ایک طرف کم ۔ استفسار پر فرمایا کہ بدعتی زیادہ جہالت میں ہیں بہ نسبت وہابیوں کے کیونکہ وہابیوں کے یہاں خیر ع مل تو ہے جو اصل چیز ہے گو اور چیزوں کی کمی ہے اور بدعتوں میں تو روٹی ہی نداردے ہے صرف نمک ہی نمک ہے بس پھانکے جاؤ وہابی روٹی تو کھا رہا ہے گو روکھی پھیکی ہے نمک بالکل نہیں لیکن خیر غزا تو پیٹ میں پہنچ رہی ہے گو مزہ کچھ نہیں ۔ بہر حال ضرورت کا درجہ تو پورا ہورہا ہے اور یہاں تو نرا نمک ہی نمک ہے جس سے ایسے دست لگیں گے کہ قوت بڑھنا تو درکنار رہی سہی قوت نکل جائے گی ۔ ( ملفوظ 97 ) اصطلاحات تصوف احداث فی الدین نہیں ایک سلسلہ کلام میں فرمایا کہ اصل تصوف کوئی نئی چیز نہیں ہے وہی چیز ہے جو قرآن وحدیث میں ہے البتہ کچھ اصطلاحات اور کچھ حالات نئے معلوم ہوتے ہیں سو اصطلاحات تو خود علماء محدثین وفقیاء کی بھی اپنی خاص ہیں جو بضرورت تسہیل مقرر کرلی ہیں جن کو بدعت ممنوعہ نہٰں کہا جاسکتا کیونکہ احداث فی الدین نہیں ہے جو منع ہے احداث للدین ہے جو منع نہیں یہ تفصیل ہمارے اکابر نے کی ہے جو نہایت لطیف ہے اور بالکل صحیح ۔ اور اصطلاحوں کی ضرورت جو تسہیل کے لئے ہے اختلاف استعداد کی اجہ سے پڑی ۔ چنانچہ جو رنگ علماء مصفین کی تقریر کا ہے وہ صحابہ رضی اللہ عنہم کا نہیں تھا لیکن اس سے مقاصد نہیں بدلے ۔ یہی حال تصوف کا بھی ہے کہ صرف بعض اصطلاحیں مختلف ہیں باقی مقاصد وہی ہیں جو قرآن وحدیث میں ہیں اب رہ گئی دوسری چیز یعنی احوال ومواجید خاصہ سو ان کا مسائل فن سے یا بعنوان دیگر مقاصد سے کوئی