ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
ہے کہ یا تو یہ بلکل محروم رہتے ہیں یا اگر یہ فیض حاصل کرتے ہیں تو پھر دوسرے سب طالبوں سے بڑھ جاتے ہیں ۔ غرض شیخ کی طرف سے تو یہ مانع اصلاح پیش آتا ہے وہ اپنے خدام خاص کی اس ڈر سے اصلاح نہیں کرتے کہ وہ اپنے خدام خاص کی اس ڈر سے اصلاح نہیں کرتے کہ اگر یہ اینٹھ گئے پھر ہمارا کام کون کرے گا اور دوسرے متعقدین کی طرف سے یہ مانع پیش آتا ہے کہ لوگ ان کی خوشامد کرتے ہیں کہ حضرت یہ چیز پہنچا دیجئے ۔ یہ دعاء کرا دیجئے ۔ اس سے ان کا دماغ اور بھی خراب ہوجاتا ہے اور اچھے خاصے مرتشی ہوجاتے ہیں رشوتیں کھاتے ہیں ایسی باتوں کی روک تھام کی سخت ضرورت ہے شیوخ کو اس طرف توجہ کرنی چاہئے ۔ (ملفوظ 104) سلطنت فقہ حنفی پر بآسانی چل سکتی ہے ایک نواب صاحب نے بذریعہ تحریر یہ مسئلہ دریافت کیا کہ آجکل روپیہ تو ملتا نہیں صرف نوٹ ملتا ہے جس سے زکوۃ ادا نہیں ہوتی ایسی صورت میں زکوۃ کس طرح ادا کی جائے حضرت اقدس نے تحریر فرمایا کہ زکوۃ غلہ اور دیگر ضرورت کی اشیاء سے بھی ادا ہوسکتی ہے پھر زبانی فرمایا کہ یہ فتویٰ حضرت امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کا ہے اگر یہ فتویٰ نہ ہوتا تو اس صورت حالات میں کیس دقت ہوتی ۔ گو امام صاحب کو ان حالات کی کوئی اطلاع پہلے سے تھوڑا ہی تھی لیکن امام صاحب نے جو اصول قرآن وحدیث سے سمجھے ہیں وہ ایسے جامع مانع ہیں کہ ان میں سب ضروری رعاتیں موجود ہیں چنانچہ ایک انگریز کا قول کسی کتاب کے ترجمہ میں میں نے دیکھا ہے کہ امام صاحب کے مذہب پر تو سلطنت بھی بہت آسانی سے چل سکتی ہے لیکن بعض دوسرے مذاہب پر کسی کسی جگہ رکاوٹیں پیدا ہوں گی اھ ۔ اس پر مولانا ظفر احمد صاحب نے عرض کیا کہ ابن شریح شافعی نے بھی قریب قریب یہی لکھا ہے کہ ہمیں بعض جگہ اپنا مذہب چھوڑنا پڑتا ہے اور حنفیہ کو اس کو کی کہیں ضرورت واقع نہیں ہوتی ۔ یہ سن کر حضرت اقدس نے فرمایا کہ سبحان اللہ کیا منصف حضرات تھے ۔ اور واقعی اختلاف