ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
اللہ حسب ارشاد اقدس مدظلہم العالی عزم بالجزم کرتا ہے کہ گو حضرت اقدس کا ہر ملفوظ کسی نہ کسی حیثیت سے قابل انضباط ہی ہوتا ہے لیکن چونکہ اس ہوس میں اہم ترین مضامین ضبط سے رہو جاتے ہیں اس لئے اب آئندہ حتی الامکان بہت اختصار اور انتخاب س کام لیا جائے گا ۔ لیکن خدا کرے اہم مضامین نہ چھوٹنے پائیں ۔ بہر حال اب ناظرین تفصیل کے منتظر نہ رہیں ۔ بس اب انشاء اللہ تعالیٰ یہی آخری تطویل ہے ۔ فقط مورخہ 26 شعبان 1360 ھ پنجشنبہ لکھنو ۔ 24 شعبان 1360ھجری مجلس بعد الفجر چہار شنبہ (ملفوظ 123) ہرشخص سے اس کے موافق سلوک کی ضرورت ہے ایک اہل علم نے اندر آنے کی اور مجلس میں شرکت کی اجازت طلب کی ۔ دروازہ پرخو خادم تھے وہ کنڈی لگا کر حضرت اقدس کی خدمت میں بغرض اطلاع آنے لگے تو فرمایا کہ کنڈی لگا دینے کی کیا ضرورت ہے ۔ یہ سخت تہذیب کے خلاف حرکت ہے کیا وہ ڈاکہ ڈالنے آئے ہیں کہ کواڑ بند کرکے کنڈی لگا دی گئی ۔ پھر فرمایا کہ کہنے کی تو بات نہیں کیونکہ جتلانا تھوڑا ہی ہے لیکن جب موقع پر یاد آگئی تو نہ کہنا بھی تکلف ہے ۔ میرا یہ بالالتزام معمول ہے کبھی اس کے خلاف نہیں کرتا جب کوئی شخص رخصت ہوتا ہے اور میں دروازہ تک آتا ہوں تو جب کبھی وہ نظر سے غائب نہیں ہو جاتا ۔ میں کنڈی نہیں لگاتا یہ تو گویا اس کو عملا روکنا ہے کہ بس اب نہ آنا اور اگر اسکو کچھ کہناہی ہو ۔ میں ایسے وقت کنڈی لگاتا ہوں جب وہ نظر سے غائب ہو جاتا ہے اور اس طرح کہ اس کو کنڈی لگانے کا علم نہ ہو ۔ آخر انسان کا ادب انسان کے ذمہ ہوتا ہے اور ہرشخص کا ادب اس کے مرتبہ کے موافق ہوتا ہے ۔ کتنی بھدی حرکت ہے ۔ بس جی تعلیم سے کچھ ہوتا نہیں جب تک خود سلیقہ فطری نہ ہو ۔ فطری سلیقہ نہ ہو تو کہاں تک