ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
گی اور عقلی کدورت کا رفع کرنا شیخ کے اختیار میں ہے تو اگر افادہ کی غرض سے وہ اس کی کدورت کو رفع کرنا چاہئے تو کرسکتا ہے اور بے ادبی سے جو کدورت ہوگی وہ طبعی ہوگی اور طبعی کدورت جا رفع کرنا اپنے اختیار سے باہر ہے لہزا اس سے فیض بند ہوجاتا ہے ۔ ( ملفوظ 248 ) مغفرت کیلئے حق تعالٰی بہانہ ڈھونڈتے ہیں ایک اہل علم رونے لگے کہ نہ معلوم میرا خاتمہ کیسا ہوگا ۔ فرمایا میں مستقبل پر قسم تو کھاتا نہیں مگر اس کو بقسم کہتا ہوں کہ اللہ تعالٰٰی بخشنے کے لئے تو بہانہ ڈوھونڈتے ہیں اور عذاب کے لئے نہیں ڈوھونڈتے ان کا کیا کام پرا کسی کو عذاب دینے پر فرماتے ہیں مایفعل اللہ بعذابکم الایھ اور اس میں شکر ایمان کا کوئی خاص درجہ بیان نہیں کیا لہزا اگر ادنی درجہ بھی ایمان اور شکر کا ہوگا تو وہ بھی مغفرت کے لئے کافی ہے ۔ ( ملفوظ 249 ) حکمت کی بات فرمایا ایک صاحب نے بڑی حکمت کی بات کہی آب زر سے لکھنے کے قابل ہے وہ یہ کہ اگر بچہ کسی چیز کو مانگے تو یا تو اس کی درخواست اول ہی وہلہ میں پوری کردے اور یا اگر پہلی بار میں انکار کر دیا تو پھر خواہ بچہ کتنا ہی اصرار کرے ہر گز اس کی ضد پوری نہ کرے ورنہ آئندہ اس کو عادت پڑجائے گی ۔ ( ملفوظ 250 ) الہام کے صحت کی ایک علامت فرمایا خواب میں خیال کو زیادہ دخل ہوتا ہے اور الہام میں خیال کو زیادہ دخل نہیں ہوتا مگر اس کی صحت کے لئے صرف یہی کافی نہیں بلکہ اس کی صحت کی علامت یہ ہے کہ خلاف شریعت نہ ہو نیز اس کی صحت کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ صاحب الہام صاحب نور ہوتا ہے اس کو الہام میں ایک نورانیت محسوس ہوتی ہے جس کو وہی سمجھ سکتا ہے نیز الہام میں ایک طبعی بشاشت و فرحت