ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 163 ) زیادہ اختصار بھی روکھا پن ہے خط کے مضمون میں اختصار کا ذکر تھا فرمایا زیادہ اختصار بھی روکھا پن ہے گویا سائل کی کوئی وقعت ہی نہیں تو جہاں وقعت کی رعایت مطلوب ہو وہاں زیادہ اختصار نہ کیا جاوے ۔ ( 164 ) حکیم الامت کا تربیت کا طرز حضرت والا کا تربیت میں سیاست کا جو طرز ہے اس کے متعلق ارشاد ہورہا تھا فرمایا کہ اس طرز سے لوگ سلسلہ میں کم آتے ہیں مگر جو آئے وہ ماشاء اللہ ایسے لوگ ہوتے ہیں کہ اول ہی دن ان کو اجازت دیدی جاوے تو ناز یبا نہیں مگر چونکہ مشائخ کی سنت کے خلاف ہے اس لئے میں ایسا نہیں کرتا ۔ اور اہلیت اجازت کا حکم اس لئے کرتا ہوں کہ کشف حقیقت اور مناسبت تامہ ہو ہی جاتی ہے گو کمال نہ حاصل ہوا ہو ۔ ( ملفوظ 165 ) افعال کی علت اختیار یہ ایک شخص نے دریافت کیا کہ بندہ کے افعال کو اختیاری کیوں کہا جاتا ہے کیونکہ بندہ کا وہ اختیار تابع ہے حق تعالٰی کے اختیار کے تو بندہ پھر مختار کہاں رہا ۔ لہذا بندہ کے اختیار میں کیسے کہے جاسکتے ہیں حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ قاعدہ ہے کہ فعل کی نسبت عقلا علت قریبہ کی طرف کی جاتی ہے اور ان افعال کی علت اختیار عید ہے اور اس اختیار عبد کی علت حق تعالی کا اختیار ہے تو اختیار حق ان افعال عبد کی علت بعیدہ ہوئی اور علت قریبہ ان کی بندہ کا اختیار ہو اس لئے افعال کو بندہ کے اختیار کی طرف منسوب کرنا صحیح ہوا وبقی فیہ شئی وھو ان تخلیق اللہ تعالیٰ متوسط بین اختیار العبد وافعالہ الا ختیاریہ فعاد الاشکال والحق انہ سر لا یحل مانا مل العقل فاسلامۃ عدم الخوض فیہ ۔