ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
اجر ملے گا ۔ ( ملفوظ 130 ) دنیا کی حقیقت بھی اہل دین نے سمجھی کسی سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ رسوم کی پابندی حقائق سمجھنے کے لئے حجاب ہوجاتی ہے چنانچہ مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے عام دستور کے خلاف سفر میں ساتھ لے جانے کے لئے لحاف کی اس طرح تہ بنائی کہ استر تو اندر کی طرف رکھا اور ابرا باہر کی طرف ۔ کسی نے یہ سمجھ کر کہ مولانا کو دنیا کی کیا خبر عام دستور کے مطابق اس کی تہ بنادی ۔ مولانا نے پھر اس کو درست کیا اور جب عرض کیا گیا کہ لحاف تہ کرنے کا معروف طریقہ یہی ہے تو فرمایا کہ کس عقلمند نے یہ طریقہ ایجاد کیا ہے ۔ سفر کے گرد وغبار سے بچانا استرکا زیادہ ضروری ہے یا ابرے کا کیونکہ رات کو اوڑھتے وقت استر منہ پر رہتا ہے اگر استر میں گردو غبار ہوا تو سانس کے ذریعے سے اس کا اثر دماغ تک پہنچے گا تو دماغ کی حفاظت زیادہ ضروری ہے یا ابرے کی ۔ دیکھئے یہ کتنی موٹی بات ہے لیکن اس طرف کسی کا ذہن نہیں جاتا ۔ سب ابرے کی حفاظت کرتے ہیں استر کی نہیں کیونکہ استر تو اندر رہتا ہے اس لئے وہ چھپاتا رہتا ہے اس کو کوئی دیکھتا نہیں اور ابرا اوپر رہتا ہے اس کو سب دیکھتے ہیں وہ میلان ہونا چاہئے بس زینت اور تجمل پر نظر ہے ۔ اس تقریر کے بعد ایک اہل علم نے عرض کیا کہ دنیا کی راحت اور آزادی بھی انہیں حضرات سے سکھیئے دنیا کی حقیقت بھی اہل دین ہی نے سمجھی ہے فرمایا کہ جی ہاں میں تو کہا کرتا ہوں کہ دنیا دار تو اپنی محبوبہ کو یعنی دنیا کو بھی نہیں پہنچانتے ۔ اچھا عشق ہے ۔ 3 رمضان المبارک 1360 پنجشنبہ ( ملفوظ1 13 ) سیاست دانی مولویت کے لئے شرط نہیں نو تعلیم یافتوں کے اس اعتراض کا ذکر تھا کہ مولویوں کو سیاست نہیں