ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
نے محض مناسبت سے انہیں یہ بتلایا کہ اھدناالصراط المستقیم پڑھ کر مانگ نکالو ۔ چنانچہ اول ہی بار میں سیدھی مانگ نکل آئی میں نے اور عملیات میں بھی اپنی طرف سے ایسی ہی مناسبات کی بناء پر کچھ نہ کچھ تصرف کر رکھا ہے مثلا سہولت ولادت کے لئے ان آیتوں کا تعویذ مشہور ہے اذا السماء انشقت واذنت لربہا وحقت واذا الارض مدت والقت ما فیما وتخلت واذنت لربہا وحقت میں نے اس میں اتنا اور بڑھا دیا ہے خلقہ قفدرہ ثم السبیل یسرہ کیونکہ یہ آٰیت تو خاص اسی باب میں ہے اور وہ پہلی آیتیں اس باب میں نہیں ان میں تو زمین و آسمان کا ذکر ہے صرف والقت ما فہما وتخلت کی مناسبت سے یہ تعویذ لکھا جاتا ہے جو زمین کے متعلق ہے جنیں کے متعلق نہیں اور ثم السبیل یسرہ خاص جنیں ہی کے متعلق ہے ۔ (ملفوظ 4 ) شہرت کے متعلق مذاق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ امت کی خدمت اوران کے دین کی حفاظت کرنا چاہیے اپنی شہرت میں کیا رکھا ہے شہرت کے متعلق تو بس یہ مذاق چاہئے کہ نہ زندگی میں کسی کو خبر ہو کہ فلاں شخص بھی دنیا میں ہے یا فلاں شخص نے یہ کام کیا ہے نہ مرنے کے بعد کسی کو زبان پر نام تک آئے کہ کون تھا اور کون مرگیا گیا کام کرگیا اور امت کی حفاظت وہ چیز ہے کہ اس کے لیے اپنے عزیزوں کی بھی پرواہ چاہئے چاہے کو ئی کتنا ہی محبوب ہو وہ اگر ہمارا محبوب ہے تو دین اس سے زیادہ محبوب ہے تو بڑے محبوب کا لحاظ چاہئے یا چھوٹے محبوب کا میں نے اپنے ابتدائی استاد مولانا فتح محمد صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے سنا ہے کہ ایک بار جبکہ حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ حضرت حاجی صاحب کی خدمت میں بمقام مکہ معظمہ حاضر تھے حضرت حاجی صاحب کے پاس مولود شریف کا بلاد آیا ۔ حضرت نے مولانا سے پوچھا مولوی صاحب چلو گے ۔ مولانا نے فرمایا کہ نا حضرت میں نہیں جانا کیوں میں ہندوستان میں لوگوں کو