ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
تو اس کا یہی اثر ہوا ہوگا کہ دکیھئے مولوی لوگ بھی دھوکہ دیتے ہیں اس لئے ایسی گنجائشوں پر عمل کرنا مناسب نہیں ۔ حدیث میں بھی کسی ایسے فعل کے کرنے کی مانعت ہے جس سے ذلت ہو چنانچہ ارشاد ہے کہ لا ینبغی للمومن ان یذل نفسھ یعنی مومن کے لئے یہ شایان نہیں ہے کہ اپنے آپ کو ذلیل کرے ۔ نیز ایسی گنجائشوں پر عمل کرنے سے نفس کو عادت پڑجاتی ہے ۔ پھر ناجائز موقعوں پر بھی احتیاط نہیں کرتا ۔ ( ملفوظ 112 ) مختلف زمانوں کے متعلق عجیب رائے مختلف زبانوں کی خصوصیات کا ذکر تھا جس کے آخر میں بطور خلاصہ کے فرمایا کہ عربی شیریں ہے فارسی نمکین ۔ اردو پھیکی اور بہت سی زبانیں کڑوی ہیں ۔ پھر فرمایا کہ فارسی کے متعلق تو میں یہ لطیفہ کیا کرتا ہوں کہ یہ آتش پرستوں کی زبان ہے اس لئے اس میں بھی اثر وہی آتش کا سا ہے بہت ہی شورش اور شوزش اور جوش الفاظ میں ہے بس زبان کیا ہے آگ ہے ۔ اور عربی کی برابر تو کسی زبان میں وسعت ہی نہیں ۔ ایک ایک چیز کے سو دو دو سو نام ہیں ۔ ( ملفوظ 113 ) استقتلال میں اللہ نے بڑی برکت رکھی ہے ایک خادم خاص کے صاحبزادہ نے بہت سی صورتیں کسب معاش کی تجویز کیں بالاآخر بمشورہ اپنے والد صاحب کے اپنا پرانا شغل ہی یعنی ہو میو پیتھک کا مطب تو کل بخدا شروع کردیا ۔ اس پر فرمایا کہ جو کام ہو استقتلال کے ساتھ ہو ۔ استقتلال میں اللہ تعالٰٰی نے بڑی برکت رکھی ہے ۔ پھر جو کچھ مقدر مٰں ہوتا ہے وہ اسی طرح جمے رہنے سے مل جاتا ہے ۔ پھر اپنے بھائی صاحب اور اپنے والد صاحب کے واقعات خاصہ بیان فرمائے کہ کس طرح اللہ تعالٰی نے غیب سے رفتہ رفتہ بہت زیادہ وسعت رزق نصہب فرمائی ۔ اسی ضمن میں یہ بھی