ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
ہی کے ان کو پہنچا ہے حضرت علی کرم اللہ کی جو اولاد دوسرے بطون سے ہے وہ سب شیوخ میں شمار ہوگی جیسے اور حضرات خلفاء راشدین کی اولاد شیخ کہلاتی ہے ۔ ( ملفوظ 119 ) سلام کے وقت جھکنا ناجائز ہے ایک صاحب نے ادب مفرط کی باء پر جھک کر بات کرنی چاہی تھی اس پر تنبیہ فرمائی کہ اسی طرح تو شرک وبدعت تک نوبت پہنچ گئی ہے ۔ اسی سلسلہ میں یہ بھی فرمایا کہ حضور نے سلام کے وقت بھی تو انحناء یعنی جھکنے کو ناجائز فرمایا ہے ۔ پھر فرمایا کہ میں چاہتاہوں کہ دین اپنی اصلی حالت پر آجائے مگر اکیلے میرے چاہنے سے کیا ہوتا ہے ۔ جو لوگ متبع سنت ہیں اور اپنی ہی جماعت کے ہیں ان کے یہاں بھی بس یہی دو چار چیزیں تو بدعت ہیں جیسے مولد کا قیام ۔ عرس ۔ تجا ۔ دسواں ۔ اس کے علاوہ جو اور چیزیں بدعت کی ہیں انہیں وہ بھی بدعت نہیں سمجھتے چاہئے وہ بدعت ہونے میں ان سے بھی اشد ہوں مثلا بیعت ہی کو دیکھئے جس بیئت اوت جس عقیدہ سے آج کل لوگ اس کو ضروری سمجھتے ہیں وہ بالکل بدعت اور غلط عقیدہ ہے لیکن کسی سے کہیں تو سہی اپنی ہی جماعت کے لوگ مخالفت پر آمادہ ہوجائیں ایسی ہی ایک دوسری غلطی ہے کہ ذکر کو اصلاح کے لئے کافی سمجھا جاتا ہے اس پر اپنی ہی جماعت کے ایک صاحب اجازت بزرگ سے دو گھنٹہ میری بحث رہی وہ یہی کہتے رہے کہ صرف ذکر کافی ہے اصلاح کے لئے دیکھئے یہ اپنی جماعت کے لوگ ہیں انہیں کو اس مسئلہ میں اختلاف تھا وہ اصلاح کے لئے صرف ذکر ہی کو کافی سمجھتے تھے حالانکہ یہ بالکل کھلی ہوئی بات ہے کہ محض ذکر سے اصلاح تو کیا ہوتی بعضوں کا نفس اور بگڑ جاتا ہے کیونکہ یہ شخص پھر اپنے آپ کو بزرگ بھی سمھنے لگتا ہے اور کبھی اس کو اپنی اصلاح نفس کی طرف توجہ ہی نہیں ہوتی ۔ نفس کی اصلاح تو ایک مستقل چیز ہے کو مخالفت نفس ہی سے ہوسکتی ہے ۔