ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
معنی اندر شعر جز باخبط نیست چوں فلاسنگ ست انرا ضبط نیست باقی مفہوم نہ ہونے سے منکر ہونا لازم نہیں آتا اس لئے اہل اللہ کے کلام کا ادب یہی ہے کہ اگر قرآن وحدیث کے موافق ہو قبول کرلو ورنہ سکوت اختیار کرو کیونکہ ممکن ہے کہ ان کی جو بات بظاہر قرآن وحدیث کے خلاف معلوم ہوتی ہے وہ درحقیقت خلاف نہ ہو لیکن تمہاری سمجھ میں نہ آئی ہو ۔ ( ملفوظ 100 ) وعظ بڑی نافع چیز ہے ایک سلسلہ میں فرمایا کہ وعظ بڑی نافع چیز ہے اور یہ دین میں اس قدر اہم خدمت ہے کہ انبیاء علیہم السلام کا اصل کام یہی تھا درس تدریس وغیرہ سب اسی کے مقدمے ہیں اب آج کل علماء نے تو اس کو اپنی شان کے خلاف سمجھا اس لئے جاہلوں کے ہاتھ میں یہ کام چلا گیا اور انہوں نے لوگوں کو گمراہ کیا ۔ ( ملفوظ 101 ) اللہ تعالٰی کو سب کچھ علم ہے دعاء کے متعلق ذکر تھا فرمایا کہ گو اللہ تعالٰی کو سب کچھ علم ہے لیکن پھر بھی دعاء کا حکم ہے لو ضرورت کچھ نہ ہو لیکن پھر بھی وہ چاہتے ہیں کہ زبان سے عرض معروض کرو ۔ مثنوی میں بادشاہ کی مناجات میں نقل کیا ہے ۔ حال ماوایں طبیبان سر بسر پیش لطف عام تو باشد ہدر اے ہمیشہ حاجت مارا پناہ مار دیگر ہم غلط کردیم راہ لیک گفتی گرچہ می دانم سرت زود ہم پیدا کنش بر ظاہرش یعنی یوں تو اللہ تعالٰی کو دل کی بھی خبر ہے لیکن وہ زبان سے بھی سننا چاہتے ہیں کیونکہ جہاں وہ یہ جانتے ہیں کہ دل میں کیا ہے ا س کو بھی تو جانتے ہیں کہ دل میں رکھنے میں اور زبان سے عرض کرنے میں فرق کیا ہے ۔ جہاں